کراچی:شہر قائدسمیت صوبے بھر میں لگائے گئے لاک ڈاؤن کا دوسرا روز جاری ہے جبکہ جگہ جگہ پولیس کے ناکے تو موجود ہیں لیکن اہلکار غائب ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے کراچی سمیت صوبے بھر میں لگائے گئے لاک ڈاؤن کا آج دوسرا روز ہے اور شہر بھر کے تمام تجارتی مراکز، تعلیمی ادارے، کھیل و تفریحی مقامات مکمل بند ہیں جبکہ بین الاضلاعی پبلک ٹرانسپورٹ کے علاوہ اندرون شہر ٹرانسپورٹ کو بھی بند کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ آج سڑکوں پر موٹرسائیکل کی ڈبل سواری سمیت ٹیکسی، رکشہ اور چنگ چی رواں دواں ہیں، لاک ڈاؤن اور ہفتہ وار تعطیل کے باعث شہر میں ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے، اور ماسک کی پابندی اور ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کی چیکنگ کے لئے پولیس کے ناکے لگائے ہیں۔
یاد رہے صوبے بھر میں صحت اورضروری سروسز فراہم کرنے والے اداروں کے علاوہ تمام دفاتر بند ہیں، میڈیکل اسٹورز، کریانہ، بیکریز، ڈیری شاپس، سبزی و پھل، گوشت کی دکانیں کُھلی ہیں، ریسٹورنٹس سے ایس او پیز کے ساتھ صرف ہوم ڈیلیوری کی جارہی ہے۔
دوسری جانب محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا ہے کہ تمام نجی دفاتر، اداروں و صنعتوں کو ملازمین کی 100 فیصد ویکسین پر کام کی اجازت ہوگی، ویکسین مراکز جانے کیلئے بس، منی بس کو خصوصی پرمٹ جاری ہوگا اور بسوں میں نصف مسافر بٹھانے کی اجازت ہوگی جبکہ بس عملے کو کورونا سرٹیفکیٹ ساتھ رکھنا لازمی ہوگا اور ایس او پیز کی خلاف ورزی والے کاروبار، بس ڈرائیور یا ادارے کو ایک ماہ کے لئے سیل کردیاجائے گا۔
واضح رہے شہرِ قائد کراچی میں عالمی وباء کورونا وائرس کے کیسز کی شرح میں کمی نہیں آ سکی، گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 23.79 فیصد تک پہنچ گئی ہے اور سندھ بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے 30 افراد انتقال کر گئے ہیں۔
لاک ڈاؤن اور سختی کے باوجود لوگ بغیر ماسک اور سماجی فاصلے کے سڑکوں پر گھوم رہے ہیں، بیکری، کریانہ اور کھانے پینے کی دکانیں معمول کے مطابق کھلی ہوئی ہیں جبکہ شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے برابر ہے اور جگہ جگہ پولیس کے ناکے تو موجود ہیں لیکن اہلکار غائب ہیں۔
Comments are closed.