پیپلز پارٹی کے نمائندہ وفد نے سعید غنی کی قیادت میں ادارہ نورحق میں جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن سے ملاقات کی،اس موقع پر انہوں نے بلدیاتی انتخابات میں زبردست کامیابی پر جماعت اسلامی کو مبارک باد پیش کی،حافظ نعیم الرحمن نے پیپلز پارٹی کے وفد خیر مقدم کیا اور انہوں نے انتخابی نتائج کے حوالے سے اپنے تحفظات سے انہیں آگاہ کیا،بعد ازاں فریقین نے میڈیا نے نمائندوں سے گفتگو بھی کی۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کےنتائج پر ہمارے شدید تحفظات ہیں، سعید غنی یہاں آئے اور انہوں نے یقین دلایا ہے کہ جہاں جہاں چیزیں بہتر بنا سکتے ہیں بنائیں گے،ان کا کہنا تھا کچھ جگہوں پر دوبارہ گنتی کا عمل جاری ہے، ہمیں جو تکلیف پیش آئی وہ فارم 11 اور فارم 12 کا حصول تھا، نتائج لینے کے معاملے پر بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، دوبارہ گنتی کے نتیجے میں مسائل پیدا ہو رہے ہیں، نتیجوں کی تبدیلی پر ہم نے جدوجہد کی اور احتجاج بھی کیا، دوبارہ گنتی کے عمل میں بھی غلطیاں ہورہی ہیں، پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے بھی مثبت جواب دیا ہے، امید ہے سعید غنی اور ان کی ٹیم ہمارے مسائل کو دیکھے گی،ہم نے ان سے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جو کچھ الیکشن والے دن ہوا اس کے بارے میں تمام شکایات ہم نےالیکشن کمیشن کو بھیجی ہوئی ہیں، چند جگہوں پر ایسا بھی ہوا کہ مقامی ایس ایچ او پریزائیڈنگ افسر سمیت ڈبہ بھی اٹھا کر لے گئے تو یہ ساری چیزیں بھی ہم نے جمع کرائی ہوئی ہیں۔
پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر سعید غنی کا کہنا تھا جماعت اسلامی نے اچھی خاصی نشستیں جیتی ہیں، ہم شروع سے چاہتےہیں کہ جماعت اسلامی اورپیپلز پارٹی مل کر چلیں، جماعت کا پی پی کے ساتھ چلنا شہر کے مفاد میں ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کےتحفظات اور اعتراضات دورکرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے، آگے بات چیت کے مراحل جاری رکھیں گے۔
اس حوالے سے سعید غنی کا کہنا تھا جماعت اسلامی کے ساتھ معاملات بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے لیے تیار ہیں، میئر کراچی کس جماعت کا ہو گا اس معاملے پر بیٹھ کر بات ہو سکتی ہے۔
Comments are closed.