اسلام آباد: کالعدم تحریک لبیک پاکستان اور حکومت کے درمیان وزارت داخلہ میں مذاکرات جاری ہے، جس میں ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی بھی موجود ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ٹی ایل پی اور حکومت کے درمیان اسلام آباد میں مذاکرات جاری ہے، جس میں وزیرداخلہ شیخ رشید اور وزیر مذہبی امور نورالحق قادری شریک ہیں جبکہ تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی بھی مذاکرات میں موجود ہے۔
حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنے والے ٹی ایل پی کے وفد میں مفتی عمیر الازہری اور علامہ غلام عباس فیضی بھی شامل ہیں۔
حکومت اور کالعدم تنظیم کے درمیان مذاکرات 3 نکاتی ایجنڈے پر ہورہے ہیں، کالعدم تنظیم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان اپنے مطالبات پر قائم ہے، مذاکرات میں اپنے مطالبات پیش کریں گے، ہمارا پہلے دن سے ایک ہی مطالبہ تھا کہ فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کیا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کیلئے اولین ایجنڈا سعد رضوی کی رہائی ہے، ایجنڈے میں کالعدم تحریک لبیک کے کارکنوں پردرج مقدمات کی واپسی اور پارلیمنٹ میں فرانس کے خلاف قرارداد کا پیش ہونا شامل ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت کیجانب سے فرانس کے خلاف قرارداد پر معذرت کر لی گئی ہے ، جس کے بعد حکومت نے مذاکرات سعد رضوی کی رہائی سے مشروط کرنے پر شروع کیے۔
ذرائع کے مطابق حکومتی شرائط میں کہا گیا جن کارکنوں پر دہشت گردی مقدمات ہیں فیصلہ عدالتیں کریں گی اور سعدرضوی کی رہائی سے پہلے کارکنوں کو جی ٹی روڈ سمیت مرکزی شاہراہوں سے ہٹنا ہوگا۔
Comments are closed.