لندن: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں زرعی زمین کی مٹی معمولی سی تبدیلی کے نتیجے میں کاربن کی وسیع مقدار ذخیرہ کر سکتی ہے کہ دنیا کے درجہ حرارت میں اضافے کو 1.5 ڈگری سیلسیئس تک محدود رکھا جاسکے۔
کاشتکاری کی تکنیک جو دیرپا زرخیزی اور پیداوار کو بہتر بناسکتی ہیں زمین میں کاربن کو زیادہ ذخیرہ کرنے میں مدد دے سکتی ہیں لیکن ان تکنیک کو مصنوعی کھاد کی بڑی مقدار میں استعمال کی وجہ سے نظر انداز کیا جاتا ہے جو گرین ہاؤس گیس کے اخراج میں اضافے کا سبب بنتی ہیں۔
نئے ڈیٹا کے مطابق کاشتکاری کی بہتر تکنیک کے استعمال سے دنیا بھر کی نصف زرعی مٹی میں ایک فی صد زیادہ کاربن کا ذخیرہ کیا جانا ایک سال میں 31 گِیگا ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے کے لیے کافی ہوسکتاہے۔
یہ مقدار درجہ حرارت میں 1.5 ڈگری سیلسیئس اضافے تک محدود رکھنے کے لیے کاربن اخراج میں کمی کے ہدف اور 2030 تک لائے جانے والی کمی کی مقدار یعنی 32 گِیگا ٹن سے تھوڑی سی کم ہے۔
اقوامِ متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کی سابق چیف سائنٹسٹ جیکوئلین مک گلیڈ کی جانب سے لگائے جانے والے تخمینے میں معلوم ہوا کہ ایسے کئی زرعی علاقے جہاں کی مٹی خراب ہورہی ہے وہاں مٹی کی 30 سینٹی میٹر کی اوپری تہہ میں زیادہ کاربن کا ذخیرہ کیا جانا ممکن ہے۔
Comments are closed.