بیجنگ: چین کے شینژو 16 کے خلاء نورد مستقبل کی خلائی تحقیقات کے پیشِ نظر ٹیانگوگ اسپیس اسٹیشن میں سبزیاں اگانے کے تجربات کر رہے ہیں۔
مئی کے آخر میں ٹیانگونگ پر جانے والے (جن کی واپسی 31 اکتوبر کو ہوگئی) مشن کمانڈر جنگ ہائی پینگ اور ان کے ساتھی خلا نورد ژو یینگژو اور گئی ہائیچاؤ نے دو خاص آلات کا استعمال کرتے ہوئے خلائی اسٹیشن میں سبزیاں اگائیں۔
جون میں شروع ہونے مشن نے سلاد پتے کی چار فصلیں تیار کیں جبکہ اگست میں دوسرا مشن چیری ٹماٹر اور ہری پیاز اگانے کے لیے شروع کیا گیا۔
یہ تحقیق محققین کو زمین اور خلاء میں پودوں کے اگنے کے دمیان فرق کا جائزہ لینے میں مدد دے گی ہے۔ محققین کے مطابق یہ تجربہ خلائی تحقیقات میں اعانت کے لیے طویل مدتی منصوبے کا حصہ ہے۔
چائنا آسٹرونوٹ ریسرچ اینڈ ٹریننگ سینٹر سے تعلق رکھنے والے ایک محقق یینگ رینزی کے مطابق سبزیاں اگانے والا آلہ انوارئنمنٹل کنٹرول اینڈ لائف سپورٹ سسٹم (ای سی ایل ایس ایس) کا اہم حصہ ہے۔ مستقبل میں، سائنس دان فوری اور بڑے پیمانے پر فصل کی پیداوار پر توجہ دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بطور ای سی ایل ایس ایس کے اہم حصہ کے پودے اگانے والا آلہ ضیائی تالیف کی مدد سے ہوا میں موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کرتے ہوئے آکسیجن پیدا کر سکتا ہے اور ٹرانسپائریشن کی مدد سے پانی کو صاف بھی کیا جاسکتا ہے۔
Comments are closed.