چلاس: مسافر بس پر فائرنگ کے نتیجے میں 8 افراد جاں بحق اور کئی دیگر زخمی ہو گئے جب کہ اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق گلگت بلتستان میں شاہراہ قراقرم پر ایک مسافر بس پر نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں بس ٹرک سے ٹکرا گئی اور اسے آگ لگ گئی، جس سے بس میں سوار 8 مسافر جاں بحق ہو گئے اور تقریباً 15 سے زیادہ افراد زخمی ہیں۔ کچھ شدید زخمی مسافروں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔
گلگت بلتستان کے قصبے چلاس سے متصل علاقہ ہڈور کے قریب شاہراہِ قراقرم سے گزرنے والی بس پر فائرنگ کیے جانے کا واقعہ پیش آیا ہے۔ امدادی ادارے کے ذرائع نے بتایا ہے کہ فائرنگ کے نتیجے میں مسافر بس میں آگ بھڑک اٹھی جس کے سبب خواتین اور بچوں سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے جن کی حالت تشویشناک ہے۔
پولیس کے مطابق واقعے کے زخمیوں کو ریجنل ہیڈ کوارٹر اسپتال چلاس پہنچا دیا گیا ہے، فائرنگ کی شکار مسافر بس ضلع غذر کے مسافروں کو لے کر راولپنڈی جارہی تھی، ایک درجن سے زائد زخمیوں کو ریجنل ہیڈکوارٹر ہسپتال چلاس پہنچایا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مسافر بس ضلع غذر سے راولپنڈی کی جانب جا رہی تھی۔ اطلاع ملتے ہی جائے حادثہ پر امدادی ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں۔ ڈپٹی کمشنر چلاس کے مطابق لاشوں اور زخمیوں کو ریجنل ہیڈ کوارٹر اسپتال چلاس منتقل کر دیا گیا ہے۔
گلگت بلتستان کے وزیرداخلہ شمس لون نے معاونین خصوصی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چلاس کے قریب مسافر بس پر فائرنگ کھلی دہشت گردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے گا۔ دہشت گردی کے واقعے میں بھارت کے ہاتھ کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔
Comments are closed.