اسلام آباد: مولانا فضل الرحمٰن سمیت پی ڈی ایم کے قائدین نے کہا ہے عدالت دہشت گردی کو تحفظ دے رہی ہے اس لئے عدالت کے رویئے اور فیصلے کے خلاف احتجاج کا فیصلہ کیاہے۔ پیر کو پوری قوم اسلام آباد کی جانب روانہ ہو۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کی عدالت سے رہائی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے متعلق پی ڈی ایم کے سربراہ اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں اجلاس منعقد کیاگیا۔
اجلاس میں قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف نے لندن سے ویڈیو لنک پر شرکت کی، وزیراعظم شہباز شریف، مریم نواز بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئیں۔ اجلاس میں شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، اختر مینگل، شاہ اویس نورانی، میر کبیر، آفتاب شیرپاؤ، احمد نواز جدون، ظاہر بزنجو سمیت دیگر بھی شریک ہوئے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ عمران خان کو غبن کے کیس میں گرفتار کیا گیا مگرعدالت نے غبن کو تحفظ دیا، غبن کرنے والے کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔ عدالت نے کہا عمران کو کسی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ہم تین دو کا فیصلہ قبول کرنے کےلئے تیار نہیں، ہمارے نزدیک تین چار کا فیصلہ متفقہ فیصلہ ہے۔ سپریم کورٹ مجرم کو تحفظ دے رہی ہے، پیرکو پرامن احتجاج کریں گے۔ سپریم کورٹ کے سامنے بہت بڑا دھرنا دیا جائے گا۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ملک کا آئین اور قانون سب کچھ عمران خان کے لئے داو پر لگادیاگیا ہے، ڈنڈے سے بات کرو گے تو ڈنڈے سے جواب دینگے، مکے سے بات کروگے تو مکے سے جواب ملے گا پتھرسے بات کروگے تو پتھر سے جواب ملے گا،ایسا جواب دینے کے چھٹی کا دودھ یاد آجائے گا۔
پی ڈی ایم قائدین کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ مدر آف لاء ہے مدر ان لاء نہیں۔
Comments are closed.