اسلام آباد :مسلم لیگ( ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم نوازشریف نے پی ڈی ایم رہنمائوں آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان، اختر مینگل،خالدمقبول صدیقی اور محمود خان اچکزئی سے رابطے کرکے اہم تعیناتی پرمشاورت کی ،جبکہ ملک کی موجودہ صورتحال پر گفتگو ہوئی ،پی ڈی ایم رہنمائوں نے عمران خان کے دبائو میں نہ آنے پر اتفاق کیا ۔
ذرائع کے مطابق رابطوں کے دوران وزیراعظم شہباز شریف اور مریم نواز بھی موجود تھے۔ رواں ماہ اہم تقرری کے حوالے سے قائد(ن)لیگ نوازشریف نے اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں سے رابطے شروع کردیئے ہیں۔ نوازشریف نے سابق صدر آصف زرداری، سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان، بی این پی کے سربراہ اختر مینگل ،ایم کیو ایم کے کنوینر خالدمقبول صدیقی اورپشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور ملکی سیاسی صورتحال سمیت اہم تقرری کے معاملے پر مشاورت کی۔
دوران گفتگو رہنمائوں نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے قومی سلامتی کے خلاف بیانیے پر قانونی کارروائی تیز کرنے پر بھی اتفاق کیا، کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان انتظامی معاملے کو سیاست کی نذر کرنا چاہتے ہیں۔ اتحادی حکومت نے ملک میں انتشار اور بدامنی کی کوئی بھی کوشش کامیاب نہ ہونے دینے کا عزم کیا جبکہ نئی تقرری کے معاملے پر بھی کوئی دبائوقبول نہیں کیا جائے گا۔ رہنمائوں نے عام انتخابات سمیت دیگر سیاسی فیصلے بھی مشاورت سے کرنے پر اتفاق کیا۔
نوازشریف نے کہا عمران خان ایک انتظامی معاملے کو اپنی سیاست کی نذر کرنا چاہتے ہیں۔ ماضی کی روایات اور قانون کو سامنے رکھتے ہوئے نئی تقرری ہو گی۔
آصف زرداری نے کہا عمران خان اس تقرری کو متنازعہ بنا کر قومی ریاستی و دفاعی اداروں کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کہا عمران خان ہر ادارے اور اس کی قیادت کو اپنی ہٹ دھرمی کی نذر کرنا چاہتا ہے۔شہباز شریف وطن واپسی پر پی ڈی ایم کا باقاعدہ اجلاس بلا کر سب کو اعتماد میں لیں گے۔
Comments are closed.