لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی ناکامی کے بعد 13سیاسی جماعتوں کا مشترکہ سیٹ اپ بھی مکمل ناکام ہو گیا ہے۔
منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے اشاروں پر عمل درآمد اپنی کامیابی کا پیمانہ سمجھتی ہے، معیار عوامی خدمت نہیں عالمی مالیاتی ادارے کی تابع داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد، حکومت نے ظلم کی انتہا کردی۔ سابقہ حکومت کے پونے چار سال کی کسر موجودہ حکومت نے پونے چار ماہ میں ہی نکال دی۔ ملکی معیشت سے متعلق تمام فیصلے آئی ایم ایف کے دباؤ پر ہو رہے ہیں۔ عالمی منڈی میں پٹرولیم منصوعات کی قیمتیں کم، ہمارے ہاں بڑھائی جا رہی ہیں۔ حکمران عوام کے صبر کامزید امتحان نہ لیں، قیمتیں اپریل کی سطح پر واپس لائی جائیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ، مہنگائی، بے روزگاری سے ہر پانچواں شہری ڈپریشن کا شکار ہے، ملک میں صرف دو فیصد اشرافیہ ہی سکون میں ہے۔ سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، حکمران خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں۔ آج کے جدید دور میں بھی ہمارے پاس سیلاب اور بارشوں سے متعلق پیشگی اطلاعات کاموثر نظام موجود نہیں، ایمرجنسی حالات سے نمٹنے والے اداروں میں خود ایمرجنسی جیسے حالات ہیں۔ لاکھوں کی تعداد میں سیلاب متاثرین مدد کے منتظر ہیں، لگتا ہے حکومت کا کام لوگوں کو کفن پہنانے اور دفنانے کے علاوہ اور کچھ نہیں رہ گیا یا گنے چنے افراد کے ہاتھوں میں چند ہزار تھما کر فوٹوشوٹ کروا لیا جاتا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کے پاس ایک دوسرے کو فتح کرنے اور گالم گلوچ کے علاوہ اور کوئی ایجنڈا نہیں ہے۔ ملک بحرانوں کی زد میں ہے،بیڈ گورننس ، کرپشن اور سودی معیشت نے تباہی مچا دی۔ روپے کی مسلسل بے قدری کے بعد اگر ڈالر تھوڑا نیچے آیا ہے تو اس کے اثرات کہیں دکھائی نہیں دے رہے۔ ڈالر اوپر جاتا تھا، تو مہنگائی میں بھی اسی لمحے اضافہ ہو جاتا، مگر اب ڈالر کی قیمت میں کمی پر عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل رہا۔ معاشی بدحالی حکومت کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ سفید پوش آدمی حالات سے پریشان اور کروڑوں نوجوان روزگار کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں۔
ملک کے طول و عرض میں گھنٹوں لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ 37ہزار میگاواٹ پیدا کرنے کے دعویدار قوم کو بتائیں کہ وہ بجلی کہاں گئی۔ بارشوں اور سیلاب سے سیکڑوں افراد لقمہ اجل بن گئے، لوگوں کے گھر پانی میں بہہ رہے ہیں، مگر حکمران جماعتیں اقتدار کی لڑائی میں اندھی ہو چکی ہیں۔ موجودہ اور سابقہ حکومتوں نے اس ملک کو بحرانوں میں دھکیلا، 75برسوں سے یہی کھیل جاری ہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ حکمران یاد رکھیں کہ انھیں ایک دن اللہ کی عدالت میں بھی پیش ہونا ہے۔ مرکزی و صوبائی حکومتیں لوگوں کی مشکلات حل کرنے پر توجہ دیں۔ قوم ملک کے مقدر سے کھیلنے والوں کو اچھی طرح پہچان لیں۔ ظالم کا ساتھ دینا ظلم میں شریک ہونے کے مترادف ہے۔ جاگیردار، وڈیرے اور سرمایہ دار سات دہائیوں سے ملک کے ساتھ کھلواڑ کر رہے ہیں۔ قوم آزمودہ سیاسی جماعتوں کو مسترد کر کے اہل اور ایمان دار قیادت کا انتخاب کرے۔
سراج الحق نے کہا کہ ہمیں مسائل کے حل کے لیے قرآن و سنت کی طرف رجوع کرنا ہو گا۔ اللہ کا نظام ہی بہتری لا سکتا ہے۔ ملک کو سود سے پاک معاشی نظام چاہیے، جماعت اسلامی ملک کو قرآن و سنت کا گہوارہ بنانے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، عوام ہمارا ساتھ دیں۔
Comments are closed.