پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے انٹرا پارٹی انتخابات پر الیکشن کمیشن کے فیصلے کو پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے بلے کا انتخابی نشان واپس لینے اور انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دینے کے خلاف پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے جس میں عدالت سے سنئیر ججز پر مشتمل بینچ بنانے اور آج ہی سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
بیرسٹر گوہر نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے جیل میں ملاقات اور مشاورت کے بعد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔
قبل ازیں پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان نے پشاور ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ پی ٹی آئی کا انتخابی نشان بلا تھا اور بلا ہی رہے گا۔ بانی پی ٹی آئی چیئرمین تھے اور رہیں گے، الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کر رہے ہیں، سپریم کورٹ میں بھی توہین عدالت کا کیس دائر کرنے جا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ الیکشن میں جو بھی رکاوٹ ڈالے گا اس کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ ہو گا۔
بابر اعوان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پنجاب میں پی ٹی آئی کے ساتھ پری پول ریگنگ ہو رہی ہے، امیدواروں سے کاغذات نامزدگی تک چھینے گئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انٹرا پارٹی انتخابات پارٹی آئین کے مطابق نہ کرانے پر پاکستان تحریک انصاف سے بلے کا نشان واپس لے لیا۔
Comments are closed.