لاہور: ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی لانگ مارچ روکنے کی فوری استدعا مسترد کرتے ہوئے فریقین سے 14 نومبرکو جواب طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے پی ٹی آئی کا لانگ مارچ رکوانے کیلئے چیئرمین انجمن تاجران نعیم میر کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ ملک میں سیاسی جماعتوں کے جلسوں اور لانگ مارچ کی وجہ تجارت اور تاجر خطرے سے دوچار ہیں۔
وکیل کا کہنا تھا کہ عمران خان جی ٹی روڈ سے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کر رہے ہیں،عمران خان پر قاتلانہ حملے کی وجہ سے پی ٹی آئی کارکنوں نے پنجاب کی تمام سڑکیں بند کر دیں، موٹروے کے داخلی راستوں پر بھی پی ٹی آئی کارکنوں نے قبضہ کر رکھا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے مزید کہا کہ ملکی معاشی صورتحال کے پیش نظر اگر لانگ مارچ سے نہ روکا گیا تو افراتفری پیدا ہو سکتی ہے، آئین ہر شہری کو قانون کے دائرہ میں رہ کر اظہار رائے کی آزادی دیتا ہے۔
وکیل نے استدعا کی کہ عدالت حکومت کو پی ٹی آئی کا لانگ مارچ روکنے کا بندوبست کرنے اور شہروں سے دور کھلی جگہوں پر قانون کے مطابق احتجاج کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے فوری طور پر لانگ مارچ روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے نوٹس جاری کردئیے اور فریقین سے جواب طلب کر لیا ۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ احتجاج کرنا ہر شہری اور سیاسی جماعت کا حق ہے،عدالت مینار پاکستان سمیت دیگر جلسوں کو روکنے کے بارے میں فیصلے جاری کر چکی ہے،مریم نواز کے جلسے بارے بھی عدالت حکم جاری کر چکی ہے۔
Comments are closed.