لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پیکا ترمیمی آرڈیننس حکومت کا آزادی اظہارپر پابندی کا فاشسٹ ہتھکنڈا ہے، حکمران چاہتے ہیں کہ عوام بھیڑ بکریاں بن کر رہیں، کوئی اس پر تنقید نہ کرے۔
سراج الحق نے کہا کہ میڈیا پر قدغنوں کو یکسر مسترد کرتے ہیں، جابرانہ طرزِ حکومت کسی صورت قبول نہیں، حکمران اپوزیشن اور عوام کو کارنر نہیں کر سکتے، جماعت اسلامی ہر سطح پر میڈیا کی آزادی کے لیے جدوجہدکرے گی، حکمرانوں کو تنقید برداشت نہیں تو گھر چلے جائیں۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ایوانِ صدر کو آرڈیننسز کی فیکٹری میں تبدیل کر دیا۔ الیکشن ایکٹ 2017ء کے سیکشن 181میں ترمیم کو بھی مسترد کرتے ہیں۔ پی ٹی آئی آئندہ الیکشن کو چرانے کے لیے تمام حربے استعمال کر رہی ہے۔ پی ٹی آئی نے ای وی ایم کے ذریعے الیکٹرانک دھاندلی کی بنیاد رکھی۔
انہوں نے کہاکہ ملک میں آزادی اظہار پر پابندی، الیکشن میں دھاندلی کی بنیادیں رکھی جا رہی ہیں، ایسا جاری رہا تو جمہوریت صرف نام کی ہی رہ جائے گی۔ بدقسمتی سے 73برسوں میں ملک میں جمہوری اقدار مضبوط نہیں ہو سکیں۔ سیاسی جماعتوں پر چند گھرانوں کے قبضے ہیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک میں انصاف اور قانون نام کی چیزیں صرف ڈکشنریوں تک محدود ہو گئیں۔ عوام اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے اٹھیں اور جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ ظلم اور ناانصافی کے خلاف تب تک جدوجہد جاری رہے گی جب تک پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست نہ بنا لیں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں مرکزی قائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
سراج ا لحق نے کہا کہ حکومت ہر میدان میں ناکامیوں کی داستانیں رقم کر رہی ہے۔ پونے چار سال میں پی ٹی آئی حکومت نے ایک قدم بھی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے نہیں اٹھایا۔ وزیراعظم نے کوئی وعدہ ایسا نہیں کیا جو پورا کیا ہو، وہ ہر روز قوم سے جھوٹ بولتے ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت نے پارلیمنٹ کو بے توقیر کر دیا اور ایوانِ صدر کے ذریعے ہی کام چلایا جا رہا ہے۔ دوسری طرف ملک میں لا اینڈ آرڈر، مہنگائی، بے روزگاری اور کرپشن کی صورت حال انتہائی تشویش ناک حد تک پہنچ چکی ہے۔ غیر ملکی اداروں سے دھڑا دھڑ سود پر قرضے لیے جا رہے ہیں۔ ملکی خودمختاری کو آئی ایم ایف کے ہاتھوں گروی رکھ دیا گیا۔ آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف نے جو کہا حکومت نے بے چوں چراں عمل درآمد کرتے ہوئے قوانین بنا ڈالے۔؟:جمنھک
Comments are closed.