کراچی: امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کراچی دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بدترین انتقامی کارروائیوں پر اتر آئی ہے ، جن علاقوں کے لوگوں نے بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی کو مسترد کیا اور ووٹ نہیں دیئے ان علاقے کے لوگوں کو دانستہ طور پر پینے کے پانی جیسی بنیادی ضرورت سے محروم کیا جا رہا ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ قبضہ میئر مرتضی وہاب کی منظوری سے نا رتھ کراچی ، نیو کراچی اور سرجانی ٹاؤن کے لوگوں کے پانی کے جائز کنکشن کا ٹنا ظلم اور انتقام کی بدترین مثال ہے ، جماعت اسلامی اس پورے عمل کو بے نقاب کرے گی ۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کی 15سالہ نا اہلی اور ناقص کارکردگی کے باعث پانی کی قلت اور بحران پورے شہر میں ہے اور پانی کی غیر منصفانہ تقسیم ، پانی چوروں اور ٹینکر مافیا کی سرکاری سرپرستی نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا کر رکھ دی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی پانی کے جائز کنکشن کاٹ کر پوری کی پوری آبادیوں کو پانی سے محروم کرنے ، پانی کی غیر منصفانہ تقسیم ، غیر قانونی ہائیڈرینٹ ، ٹینکر مافیا اور پانی چوروں کی سرکاری سرپرستی کے خلاف پیر31جولائی کو شہر کے 10اہم مقامات پر احتجاجی مظاہرے کرے گی جبکہ جمعہ 4اگست کو واٹر بورڈ کے دفتر پر دھرنا دے گی ۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ قبضہ میئر جو واٹر بورڈ کے چیئر مین بھی ہیں وہ آئیں اور بتائیں کہ پانی کے جائز کنکشن کیوں کاٹے گئے ہیں ، ووٹ نہ دینے کی سزا پانی بند کر کے کیوں دی جارہی ہے ۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہا کہ پانی بند کرنا اور بجلی مہنگی کرنا عوام کے خلاف ایک سنگین جرم ہے ، عوام پر بجلی کے بم گرانے کے بجائے زمینداروں اور جاگیرداروں کی آمدنی پر ٹیکس کیوں نہیں لگا یا جاتا ؟ بجلی کے بنیادی ٹیرف میں حالیہ اضافہ عوام کسی صورت برداشت نہیں کر سکیں گے ۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کا کہنا ہے کہ 63فیصد صارفین اس اضافے سے متاثر نہیں ہوں گے لیکن حقیقت یہ ہے کہ کراچی میں 200یونٹ سے کم استعمال کرنے والے صارفین بمشکل 40فیصد ہوں گے ، کراچی سب سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے اس کے ہی ٹیکسوں سے پورا ملک چلتا ہے لیکن کراچی کے لوگوں کو ان کا جائز اور قانونی حق نہیں دیا جاتا ، زراعت پر ٹیکس سے اربوں روپے کی آمدنی ہوسکتی ہے لیکن ہر حکومت اسے نظر انداز کر کے صرف عوام پر ٹیکس لگاتی ہے۔
Comments are closed.