پشاور:آئی جی خیبرپختونخوا اخترحیات خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ پولیس لائنز حملے کے تمام سہولت کار گرفتار کر لئے، رواں سال دہشتگردی کے 15 واقعات میں سے 10 واقعات میں افغان دہشتگرد ملوث پائے گئے ہیں۔
جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں آئی جی کے پی کے نے کہا کہ دہشتگردی کے واقعات میں پڑوسی ملک سے دہشتگردوں کو جدید اسلحہ تک رسائی ہوئی تاہم انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ہمراہ پولیس جدید ٹیکنالوجی سے شدت پسندوں کا مقابلہ کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں رواں سال 185 پولیس اہلکار شہید اور 400 زخمی ہوئے، رواں سال 917 دہشتگردوں کو گرفتار اور 300 شدت پسندوں کو مارا گیا جبکہ رواں سال پولیس پر 137حملوں کو ناکام بنایا گیا۔
اختر حیات نے بتایا کہ پولیس لائنز پشاور حملے سمیت دہشتگردی کے تمام کیسز ٹریس کرلیے گئے ہیں ، بھتہ خوری میں استعمال کی جانے افغان موبائل سمزکو ٹریس کرنا مشکل ہے۔
آئی جی پولیس کا کہنا تھا کہ ڈی آئی خان، ٹانک، لکی مروت میں پولیس اورانٹیلی جنس ایجنسیز نے مل کر کام کیا، اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کے لیے کمانڈ کنٹرول سینٹرز بنائے گئے ہیں۔
آئی جی خیبر پختون خوا اختر حیات خان نے بتایا ہے کہ صوبے میں خواتین پولیس اسٹیشنز کی تعداد 2 سے بڑھا کر 4 کر دی ہے، قبائلی اضلاع کی پولیس کو 11 بکتر بند گاڑیاں فراہم کیں۔
Comments are closed.