کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ پولیس کی ذمہ داری عوام کی جان و مال کی حفاظت ہے لیکن سندھ پولیس عوام کی قاتل بن گئی ہے،سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکارعوام کے لئے خوف کا باعث بن گئے ہیں۔
جعلی پولیس مقابلے میں شہید ہونے والے نوجوان طالب علم ارسلان محسود کے گھراتحاد ٹاﺅن آمدکے موقع پر انکے والد لیاقت محسود اور اہل خانے سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ارسلان محسود کا قتل کراچی میں ماورائے عدالت ہونے والے قتل عام کا تسلسل ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس جرائم کو کنٹرول کرنے اور منشیات کی روک تھام کے بجائے ڈاکوں کی سرپرست بن گئی ہے،کراچی مزید نوجوانوں کی لاشیں اٹھانے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
حافظ نعیم الرحمن نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ اور آئی جی سندھ اعلیٰ سطح پر انکوائری کے بعد ملزمان کو کڑی سے کڑی سزا دیں، صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہر میں امن و مان قائم رکھے۔دیگر ذمہ داریوں کی طرح پیپلزپارٹی کی حکومت قیام امن میں بھی ناکام ہو گئی ہے۔
قانون کسی مجرم کو بھی سرے عام گولی مارنے کی اجازت نہیں دیتا لیکن یہاںسرے عام نوجوان طالب علموں پر گولیاں برسائی گئیں۔پولیس منشیات کو پھیلانے،جرائم کی سرپرستی اور مجرموں کی پشتی بانی کررہی ہے۔محکمہ پولیس میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کی ضرورت ہے۔
Comments are closed.