واشنگٹن: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ پاکستان کو فوری طور پر 1 ارب ڈالر قرض جاری کیا جائے گا، پاکستان کو مزید ایک ارب ڈالر سے قرض پروگرام کی جاری رقم 3 ارب ڈالر ہوگی۔
آئی ایم نے کہا کہ پاکستان نے کورونا سے متاثر معیشت کو سنبھالا، پاکستان نے معاشی اصلاحات کے لیے بروقت اقدامات کیے، پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھا جس کے باعث ڈالر مہنگا ہوا۔
اسٹیٹ بینک سے متعلق آئی ایم ایف نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی خود مختاری مالیاتی استحکام لائے گی، پاکستان میں معاشی ترقی روزگار کے فروغ کا ذریعہ بنے گی۔
آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان میں سرکاری اداروں کے نقصانات کم کرنا بڑا چیلنج ہے، توانائی کے گردشی قرض پر قابو پانا بھی چیلنج ہے۔
پیش گوئی کرتے ہوئے آئی ایم ایف نے کہا کہ رواں مالی سال معاشی ترقی کی شرح 4 فیصد ہو سکتی ہے، پاکستان میں مہنگائی بڑھنے کی شرح 10.2 فیصد ہے۔
آئی ایم ایف نے کہا کہ رواں سال مالیاتی خسارہ معیشت کا 6.9 فیصد ہو سکتا ہے، پاکستان کی معیشت کے لحاظ سے قرضوں کا بوجھ 86.7 فیصد ہے۔
گزشتہ روز آئی ایم ایف نے رواں سال کی عالمی معیشت کی نئی جائزہ رپورٹ جاری کردی تھی جس مین کہا گیا تھا کہ کورونا کے باعث عالمی نمو میں کمی کا امکان ہے، رواں سال عالمی نمو 4.4 رہنے کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال عالمی نمو 5.9 تک پہنچی تھی۔
رپورٹ کے مطابق اومیکرون کے باعث دنیا بھر میں دوبارہ لاک ڈاؤن دیکھا جا رہا ہے، لاک ڈاؤن کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید بڑھ سکتی ہیں۔
آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات بڑھنے سے افراط زر میں اضافہ متوقع ہے، عالمی نمو 2023 میں 3.8 تک رہنے کا امکان ہے۔
Comments are closed.