اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) نے کہاہے کہ پاکستان کو مہنگائی، شرح نمو میں کمی اور زرمبادلہ کی ضرورت جیسے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔ آئی ایم ایف پاکستان سے معاشی اصلاحات پر عمل درآمد چاہتا ہے، پاکستان معاشی اصلاحات پر عمل درآمد کرکے اعتماد بحال کرے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن جولیا کوزک نے میڈیا سے گفتگو میں پاکستان سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سیلاب نے پاکستان کے معاشی مسائل مزید گھمبیر بنائے ہیں، پاکستان کے ساتھ قرض پروگرام کے نویں جائزہ اجلاس پر مذاکرات کیے ہیں اور پاکستان کو مہنگائی، پست شرح نمو اور زرمبادلہ کی ضرورت جیسے بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسٹاف سطح کے معاہدے پر بات چیت ہوئی ہے، پاکستان سے معاشی اصلاحات پر عمل درآمد چاہتے ہیں، پاکستان معاشی اصلاحات پر عمل درآمد کرکے اعتماد بحال کرے اور دیگر امدادی اداروں سے فنڈنگ کے لیے بھی اصلاحات پر عمل پیرا ہو۔ پاکستان کی معیشت کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے جن میں سست شرح نمو، بلند افراط زر اور بڑی مالیاتی ضروریات شامل ہیں۔
آئی ایم ایف کے عملے اور پاکستانی حکام کے درمیان پاکستان کی توسیعی فنڈ سہولت کے نویں جائزے کو مکمل کرنے کے لیے پالیسیوں پر عملے کی سطح کے معاہدے کے لیے بات چیت جاری ہے۔حکام ضروری اصلاحات کے نفاذ کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے معیشت کو مستحکم کرنے اور اعتماد بحال کرنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متعلق ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مالی گنجائش فراہم کرتے ہوئے آئی ایم ایف بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے سماجی امداد میں اضافے کے ذریعے پسماندہ و کمزور طبقے کو ٹارگٹڈ سبسڈی کے تحت ریلیف دینے کی حمایت کرتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بیرونی شراکت داروں کی جانب سے بروقت مالی امداد کی پالیسی کی کوششوں کی حمایت کرنے اور جائزے کی کامیاب تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے اہم ہوگی،دوسری طرف پاکستان کو سیلاب متاثرین کے لیے جنیوا ڈونرز کانفرنس میں کیے گئے وعدوں پر عمل درآمد میں تاخیر کا سامنا ہے۔
پاکستانی حکام کے مطابق جنیوا کانفرنس میں پاکستان کے لیے 3 سال میں10.7 ارب ڈالر کی فنانسنگ کاوعدہ کیا گیا تھا، حکومت کو اس سال جون تک ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالر حاصل ہونے کی توقع تھی۔تاہم پاکستان کو امدادی سامان کے علاوہ اب تک صرف ساڑھے 12 کروڑ ڈالر ملے ہیں اور پاکستان کو 30 جون تک مزید 30 کروڑ ڈالر حاصل ہونے کا امکان ہے۔
جنیوا میں ہونے والی ڈونرز کانفرنس میں پاکستان کا ساتھ دینے پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی عالمی رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا تھا۔
Comments are closed.