مند پشین بارڈر:وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور ایران نے تجارت اور سرمایہ کاری کی بے پناہ صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے آزاد تجارتی معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
مند پشین بارڈر مارکیٹ کے افتتاح کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
“انتہائی نتیجہ خیز اور مثبت” ملاقات کے بعد، وزیر اعظم نے مقامی عمائدین کے ایک اجتماع کو بتایا کہ دونوں فریقوں نے تجارت، سرمایہ کاری، انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت اور دیگر شعبوں میں آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دونوں قیادتوں نے بجلی کی ترسیل میں تعاون کے امکانات سے فائدہ اٹھانے کا بھی فیصلہ کیا۔
Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif and Iranian President H.E Ebrahim Raisi in delegation level meeting at Mand-Pishin joint border market. Pakistan-Iran border, 18th of May, 2023. pic.twitter.com/rNexx0FkAg
— PMLN (@pmln_org) May 18, 2023
انہوں نے اجتماع کو بتایا کہ ان کی تجویز پر ایرانی صدر نے بھی شمسی توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے لیے آگے بڑھنے کی یقین دہانی کرائی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملاقات کے دوران انہوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کے حوالے سے تجاویز بھی پیش کیں اور دونوں فریق اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کے لیے اقدامات کریں گے۔
مند پشین بارڈر مارکیٹ کے افتتاح کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ اس سہولت سے ارد گرد کے علاقوں میں تجارتی سرگرمیاں بڑھیں گی اور وہاں تجارتی مراکز تعمیر کیے جائیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی جو انہوں نے قبول کرلی۔ 100 میگاواٹ گبد بولان ٹرانسمیشن لائن کے منصوبے پر آتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اس منصوبے کو ماضی میں بہت تاخیر کا سامنا کرنا پڑا لیکن موجودہ حکومت نے ریکارڈ مدت میں اس کی تکمیل کو یقینی بنایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی صدر رئیسی نے بھی اس منصوبے میں گہری دلچسپی لی۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے نرخوں سے متعلق معاملہ بھی ایرانی حکومت کے ساتھ خوش اسلوبی سے طے پا گیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ پاکستان ایران دوستی کا عظیم دن ہے اور یہ دونوں ممالک کی ترقی کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا۔
Comments are closed.