واشنگٹن: زمانہ قدیم کا مشہور خونخوار ڈائناسور ٹی ریکس کتنا ذہین تھا ؟ سائنسدانوں نے اس حوالے سے تھوڑی سی روشنی ڈالی ہے۔
نیورو سائنسدان سوزانا ہرکولانوہوزل نے معائنے میں یہ پتہ لگایا کہ اس خوفناک جانور کے دماغ کے سامنے کے صرف ایک حصے میں 3 ارب 30 لاکھ نیورونز(عصبی خلیات) ہیں۔
سوزانا کا کہن تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ اس دریافت نے ٹی ریکس کی دماغی طاقت کو آج کے بندروں کی نسل بابونز کی دماغی طاقت کے برابر کردیا ہے۔
سوزانا نے تجویز کیا کہ قدیم شکاری کے پاس ثقافت کو فروغ دینے اور اوزار بنانے کے لیے ذہنی ہارڈ ویئر موجود تھا لیکن اس دعوے نے اور شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے۔ مطالعات کے ایک نئے سیٹ نے اب بہت کم نیوران کی گنتی کو بھی کافی قرار دے دیا ہے۔
اس نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ڈائناسور کے دماغ کے مقابل حصے میں قریب 360 ملین نیورانز موجود تھے۔
مزید برآں پیشانی دماغ کا وہ حصہ ہے جو محسوس کرنے، سوچنے اور حرکت کو مربوط کرنے میں کردار ادا کرتا ہے۔ اگر یہ درست ہے تو نیورانز کی یہ کم تعداد ٹی ریکس کو بابونز کی ذہنی سطح پر لے آئے گی نہ کہ بابونز کی۔
Comments are closed.