اسلام آباد:وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے اعلان کیا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے حکومت کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد اپنا لانگ مارچ ختم کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
رانا ثناء اللہ نے یہ اعلان ہفتہ کو ٹی ایل پی کے سینئر رہنما شفیق امینی کے ساتھ اسلام آباد میں مشترکہ نیوز کانفرنس میں کیا۔
ٹی ایل پی رہنما نے کہا کہ اب وہ حکومت کے ساتھ تین روزہ نتیجہ خیز مذاکرات کے بعد اپنا “پاکستان بچاؤ مارچ” (پاکستان بچاؤ مارچ) ختم کر دیں گے۔
رانا ثناء اللہ اور شفیق امینی کے مطابق حکومت نے ٹی ایل پی کے پیٹرول کی قیمت میں کمی سمیت دیگر مطالبات مان لیے ہیں۔
وزیر نے کہا کہ ان کے تحفظات ختم نبوت سے متعلق تھے جو کہ ہر مسلمان کے ایمان کا بنیادی جزو ہے اور اس کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
عافیہ صدیقی کے حوالے سے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عافیہ صدیقی کا کیس قومی مسئلہ ہے، ان کی قید سے ہر پاکستانی غمزدہ ہے، ان کی بہن فوزیہ صدیقی نے چند روز قبل ان سے ملاقات کی اور عافیہ کو جس حالت میں رکھا گیا وہ افسوسناک ہے’،انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ اس کا نوٹس لیں۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ٹی ایل پی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کیا،ایک پیج پر ہیں کیونکہ حکومت بھی عوام کو ریلیف دینا چاہتی ہے،وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیٹرول کی قیمت میں کمی کی یقین دہانی کرائی ہے اور تمام مسائل پرامن طریقے سے حل کرنا چاہتے ہیں۔
اس موقع پر ٹی ایل پی رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت نے پیٹرول کی قیمت سمیت تمام مطالبات تسلیم کر لیے ہیں۔ شفیق امینی نے اس بات کو سراہا کہ سابقہ حکومت کے برعکس موجودہ حکومت نے محاذ آرائی کا راستہ اختیار نہیں کیا۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سوشل میڈیا پر کچھ لوگ اس گھناؤنے فعل میں ملوث ہیں جس سے مسلمانوں کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں جذبات مجروح ہوتے ہیں، ان اقدامات سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کو روکا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ توہین کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لا کر سزا دی جا سکتی ہے، حکومت نے ایک کمیٹی بنائی ہے جس میں قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ٹی ایل پی ان چیزوں کا جائزہ لیں گے اور تحفظ ختم نبوت کو یقینی بنائیں گے۔
Comments are closed.