اوسلو: ناروے کی ایک نجی کمپنی نے ہوا سے بجلی بنانے والا ایک ایسا نظام ایجاد کیا ہے جو سالانہ بنیادوں پر موجودہ ونڈ ٹربائنز کے مقابلے میں بجلی کی 5 گنا زیادہ پیداوار دے سکے گا۔
’’ونڈ کیچر سسٹمز‘‘ کہلانے والی کمپنی نے اسی نام سے ٹیکنالوجی بھی متعارف کروائی ہے جو سمندر میں تیرتی ہوئی ایک دیوقامت جالی پر مشتمل ہے۔
جالی کی اونچائی 1000 میٹر سے زیادہ ہے جبکہ پہلے ڈیزائن میں قدرے چھوٹی جسامت والی تقریباً 120 ہلکی پنکھڑیاں چاروں طرف نصب ہیں۔ ونڈ کیچر سسٹمز کے آئندہ ڈیزائن سمندر میں ٹھوس پلیٹ فارم کے علاوہ زمین پر بھی نصب کیے جاسکیں گے۔
کمپنی کے مطابق، ونڈ کیچر کی یہ قدرے چھوٹی پنکھڑیاں مجموعی طور پر دنیا کی سب سے بڑی ونڈ ٹربائن سے بھی دگنا کارآمد رقبہ فراہم کرتی ہیں جس کی بدولت (سالانہ بنیادوں پر) ایک ونڈ کیچر سسٹم سے ونڈ ٹربائن کے مقابلے میں 500 فیصد تک زیادہ بجلی بنائی جاسکتی ہے۔
آسان الفاظ میں یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ ایک وِنڈ کیچر سسٹم سے اتنی بجلی بنائی جاسکتی ہے جو یورپ کے 80 ہزار گھروں کےلیے کافی ہوگی۔
چھوٹی اور مختلف سمتوں میں لگی ہوئی پنکھڑیوں کے باعث ونڈ کیچر سے تب بھی بجلی بنائی جاسکتی ہے کہ جب ہوا کی رفتار خاصی کم ہو۔
ونڈ کیچر سسٹمز کا یہ بھی کہنا ہے کہ چھوٹے چھوٹے حصے ہونے کی وجہ سے اس نظام کو تیار کرنا بھی بہت آسان ہے جبکہ تنصیب کے بعد یہ تقریباً 50 سال تک مؤثر طور پر بجلی بناتا رہے گا۔
Comments are closed.