بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

وفاق مطمئن کرے ریاست یا ایجنسیاں لاپتہ صحافی کے اغوا میں ملوث ہیں یا نہیں،اسلام آبادہائیکورٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے تین سال سے لاپتہ صحافی مدثر نارو کو بازیاب کر کے 13 دسمبر کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے صحافی و بلاگر مدثر نارو کی بازیابی کیس پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اپنے زیر کنٹرول ایجنسیوں کو مدثر نارو کو عدالت میں پیش یا ٹھکانے کا پتہ لگانے کی ہدایت کریں، وزیراعظم کے زیر کنٹرول ایجنسیوں پر الزام لگایا گیا کہ وہ بغیر کسی وجہ کے شہریوں کی آزادی سے محرومی میں ملوث ہیں، لاپتہ شخص کا پتہ لگانا آئینی فرض ہے جس میں ناکامی کے ذمہ داروں کی نشاندہی اور ان کا جوابدہ ہونا ضروری ہے۔

تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ مطمئن کریں کہ ریاست یا ایجنسیاں لاپتہ شخص کو اغوا کرنے میں ملوث ہیں یا نہیں، اگر لاپتہ شخص کا پتہ نہیں چلتا تو وفاقی کابینہ ناکامی کے ذمہ دار اداروں کا پتہ لگا کر ان کے خلاف کارروائی سے آگاہ کریں، عدم بازیابی کی صورت میں اٹارنی جنرل پیش ہو کر اس سے متعلق وفاقی حکومت کی ذمہ داری سے آگاہ کریں، وزیر انسانی حقوق لاپتہ شخص کے والدین اور بچے کی وزیر اعظم سے ملاقات کو یقینی بنائیں، یہ معاملہ وزیراعظم اور وفاقی کابینہ ارکان کے سامنے رکھا جائے۔

You might also like

Comments are closed.