کراچی :امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم ا لرحمن کا کہنا ہے کہ 75سال سے زائدہوگئے لیکن اسلامی نظام زندگی کے مطابق زندگی کی پیش رفت نہیں ہوسکی،اسلام معاش کے حوالے سے پورا نظام بتاتا ہے۔
کراچی کے مقامی ہوٹل میں حرمت سود سیمینار سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے ان کہنا تھا کہ اسلام کے نظام میں بنیادی طور پر لالچ اور دولت کے ارتکاذ کی نفی کرتا ہے اور مال کو پھیلانے کی ترغیب دیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سود معیشت کو تنگ کردیتا ہے اور صدقات مال کو بڑھادیتا ہے، سود کے معاملے میں وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ موجود ہے،وفاقی شرعی فیصلے کے باوجود کیوں ملک کی معیشت سے سود کوختم نہیں کیا جارہا؟ اگر سود ختم کردیا جائے تو اس کا متباد ل کیا ہوگا؟۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سرمایہ دارانہ نظام میں سود اہمیت کا حامل ہے،سرمایہ دارانہ نظام نے پوری دنیا کو اپنے شکنجے میں جکڑ لیا ہےآج کی نسل اہل دین سے سوال کرتی ہے کہ اگر سود کا خاتمہ کردیا جائے تو اس کا متبادل کیا ہوگا، آج کے سیمینا ر کا مقصد یہی ہے کہ سود کو ختم کر کے اس کا متبادل نظام بنایا جائے۔
سود کے معاملے پر جامعہ کراچی کے شعبہ اکنامکس کے چیئرمین سید محمد فرخ کا کہنا تھا کہ پاکستا ن کو اللہ تعالیٰ نے بہت ساری نعمتوں سے نوازا ہے،اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو معدنیات سے مالامال کیا ہوا ہے،ہمیں ہمیشہ معیشت کے بحران پر ڈرایا جاتا ہے جس کی وجہ سے ہم سود کی لعنت سے دوچار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بقاء اچھی اکنامکس پالیسی پر میسر ہےاچھی اکنامکس کے لیے کچھ اندرونی اور بیرونی چیزیں ہیں۔ ہمارا بیرونی قوتوں پرانحصار زیادہ ہوگیا اور ہمیں معیشت کے بحران کے نام پر ڈرایا جاتا ہے،اکنامکس میں صرف 30فیصد ڈاکومینٹڈ ہے بقیہ 70فیصد ڈاکومینٹڈ ہی نہیں ہےسود کے حوالے سے بیرونی اور اندرونی دونوں قوتیں شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم صرف آئی ایم ایف کو قصوروار نہیں ٹھہراسکتےاندرونی قوتیں ذاتی مفادات کے لیے عوام کو سود میں مبتلا کردیتی ہیں۔
واضح رہے کہ سیمینار میں ڈاکٹر فرید احمد پراچہ خصوصی خطاب کریں گے اورمفتی منیب الرحمن صدارتی خطا ب کریں گے۔
Comments are closed.