اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان ( ٹی ایل پی ) کے مطالبات ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس والوں کو مارنا سیاسی کارکنان کا نہیں دہشت گردوں کا کام ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا ، جس میں ٹی ایل پی کی جانب سے جاری احتجاجی مارچ کوروکنے کے حوالے سے گفتگو کی گئی، جس میں وزیر اعظم نے کابینہ کو مظاہرین سے سختی سے نمٹنے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں وفاقی کابینہ نےفیصلہ کیا کہ پرتشدد مظاہروں کو روکنے کے لیے رینجرز تعینات کی جائے اور مظاہرین کو جہلم سے آگے نہ بڑھنے دیا جائے، پشاور جی ٹی روڈ بھی بند کردی جائے تاکہ احتجاج کرنے والے ٹی ایل پی کے کارکنان آگے نہ بڑھ سکیں۔
عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم کا راستہ روکنے والوں کوقانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، سیاسی مقاصد کے لیے کسی کو بھی تشدد کا راستہ اختیار کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ ٹی ایل پی سے مذاکرات کامیابی کے ساتھ جاری ہیں، لیکن آج وزیر اعظم نے ایک بار پھر کابینہ کوسختی سے نمٹنے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں لاہور میں ٹی ایل پی کا مظاہرہ روکنے کے لیے پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی گئی ، جس کے نتیجے میں ٹی ایل پی کے 10 کارکنان شہید اور سینکڑوں زخمی ہوگئےتھے جبکہ 2پولیس اہلکار جاں بحق ہوئے تھے۔
Comments are closed.