اتوار 4؍رمضان المبارک 1444ھ26؍مارچ 2023ء

وزیر اعظم نے صدر مملکت کے خط کو پی ٹی آئی کی پریس ریلیز قرار دیدیا

اسلام آباد: وزیرِ اعظم شہباز شریف نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے خط کو یکطرفہ اور حکومت مخالف قرار د یتے ہوئے کہا ہے کہ  اپنے خط میں آپ نے جو لب ولہجہ استعمال کیا، اس سے آپ کو جواب دینے پر مجبور ہوا ہوں،آپ کا خط یکطرفہ، حکومت مخالف خیالات کا حامل ہے ، آپ کا خط صدر کے آئینی منصب کا آئینہ دار نہیں،شہباز شریف نے صدر عارف علوی کو 5 صفحات اور 7 نکات پر مشتمل جوابی خط لکھ دیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے جوابی خط میں لکھا کہ کہنے پر مجبور ہوں آپ کا خط تحریک انصاف کی پریس ریلیز دکھائی دیتا ہے، آپ کا خط یکطرفہ، حکومت مخالف خیالات کا حامل ہے جن کا آپ کھلم کھلا اظہار کرتے ہیں، آپ کا خط صدر کے آئینی منصب کا آئینہ دار نہیں۔

 خط میں کہا گیا ہے کہ آپ مسلسل یہی کر رہے ہیں، 3 اپریل 2022 کو آپ نے قومی اسمبلی تحلیل کر کے سابق وزیراعظم کی غیر آئینی ہدایت پر عمل کیا، قومی اسمبلی کی تحلیل کے آپ کے حکم کو سپریم کورٹ نے 7 اپریل کو غیر آئینی قرار دیا، آرٹیکل 91 کلاز 5 کے تحت بطور وزیراعظم میرے حلف میں بھی آپ آئینی فرض نبھانے میں ناکام ہوئے، کئی مواقع پر آپ منتخب آئینی حکومت کیخلاف فعال انداز میں کام کرتے آ رہے ہیں۔

شہبازشریف نے خط میں مزید لکھا کہ میں نے آپ کے ساتھ اچھا ورکنگ ریلیشن شپ قائم کرنے کی پوری کوشش کی، اپنے خط میں آپ نے جو لب ولہجہ استعمال کیا، اس سے آپ کو جواب دینے پر مجبور ہوا ہوں۔ خط میں کہا گیا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا آپ کا حوالہ ایک جماعت کے سیاستدان اور کارکنوں کے حوالے سے ہے، آئین کے آرٹیکل 10 اے 4 کے تحت آئین اور قانون کا مطلوبہ تحفظ ان تمام افراد کو دیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے مزید لکھا کہ آپ نے نجی و سرکاری املاک کی توڑ پھوڑ، افراتفری، پیدا کرنے کی کوشش کو نظر انداز کر دیا، پی ٹی آئی کی ملک کو معاشی ڈیفالٹ کے کنارے لانے کی کوششوں کو بھی آپ نے نظر انداز کیا۔

 یاد رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم شہبازشریف کو 24 مارچ کو خط لکھا تھا۔

You might also like

Comments are closed.