انقرہ: وزیراعظم شہباز شریف نے عشائیے کے دوران خطاب کرتے ہوئے آئندہ 3 سال کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 5 ارب ڈالر تک لے جانے کا عزم ظاہر کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار منگل کی شب یونین آف چیمبرز اینڈ کموڈٹی ایکسچینجز آف ترکی (ٹی او بی بی) کے صدر رفعت حسارچِکولو کی طرف سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف ان دنوں ترکی کے تین روزہ سرکاری دورے پر انقرہ میں موجود ہیں، جہاں سرمایہ کاروں سے خطاب کرتے ہوئے ترک سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کا یقین دلایا۔
انقرہ میں وزیراعظم شہبازشریف نے ترکی پاکستان بزنس فورم سے خطاب بھی کیا اور کہا کہ ترکی اور پاکستان کے درمیان قریبی اور تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں، ترک قوم کبھی اپنے دوستوں کو نہیں بھولتی، ترکی نے زلزلے، سیلاب اور قدرتی آفات میں پاکستان کی بھرپور مدد کی، پاکستان اور ترکی کی دوستی لازوال ہے، بدقسمتی سے ہمارے تعلقات دوطرفہ تجارت میں عکاسی نہیں کرتے، پاکستان اور ترکی کو باہمی سرمایہ کاری کےفروغ کیلئے تمام رکاوٹیں دورکرنا ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ ترک بھائیوں کیلئے ویزے کا مسئلہ دورکریں گے ،آئیں آج عزم کریں کہ دوطرفہ تجارتی حجم کو 5 ارب ڈالر تک لے جائیں گے، یقین دلاتاہوں کہ اس ہدف کے حصول کیلئے ہرممکن تعاون فراہم کروں گا۔
پاکستان اور ترکی کےتاریخی تعلقات مثالی،سیاسی تبدیلیوں سے بالاتر ہیں، پاکستان اور ترکی بنیادی قومی مفادکےتمام معاملات پر ایک دوسرے کی حمایت کرتےہیں، مقبوضہ کشمیر پر اصولی حمایت کیلئے ترکی کےشکرگزار ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں میں دیرینہ اور وسیع البنیاد تعلقات ہیں،پاک امریکا تعمیری مصروفیات خطے میں امن، سلامتی اور ترقی کو فروغ دے سکتی ہیں، امریکا پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منڈی اور ترسیلات زر کا بڑا ذریعہ ہے،موسمیاتی تبدیلی،صحت،توانائی،تجارت،سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں امریکاکے ساتھ مذاکرات کررہےہیں۔
شہبازشریف نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو میں تعاون پُرامن، خوشحال خطے کیلئے پاکستان کےوژن کےمطابق ہے، سی پیک کا نیامرحلہ اورپاک چین بی آر آئی تعاون پاکستان کی صنعتی،اقتصادی جدت کو تیز کرے گا۔
وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ترکی نے صدر طیب اردوان کی دانشمندانہ قیادت میں شاندار ترقی کی ہے، ترکی کی برآمدات 270 ارب ڈالر سے زیادہ ہیں، ترکی نے ڈیموں اور انفراسٹرکچر کی تعمیر پر توجہ مرکوز کی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان عشروں پر محیط قریبی، تاریخی، دوستانہ تعلقات ہیں، ترکی کی جنگ آزادی میں برصغیر کے مسلمانوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ یہ ان کی ترکی کے ساتھ والہانہ محبت کا ثبوت ہے، ہمارے آبائو اجداد کو ادراک تھا کہ ہمارے دوستانہ تعلقات ہمیشہ برقرار رہیں گے۔
وزیراعظم کے دورے کے موقع پر یونین آف چیمبرز اینڈ کموڈٹی ایکسچینجز آف ترکی (ٹوب) کی عمارت کے ٹاورز پر پاکستان اور ترکی کے بڑے بڑے پرچم آویزاں کئے گئے تھے۔
ٹوب کے صدر نے وزیراعظم کو اپنے ادارے کی جانب سے مقامی طور پر تیار کردہ الیکٹرک وہیکلز کے بارے میں آگاہ کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے مہمانوں کی کتاب پر اپنے تاثرات بھی قلمبند کئے۔
Comments are closed.