پشاور: وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے سیلاب سے متاثرہ ضلع ڈی آئی خان اور چترال کو آفت زدہ قرار دینے فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں وزیر اعلی محمود خان نے متعلقہ حکام کو ضروری کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت دی ہے۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ متاثرہ علاقوں میں ریلیف سرگرمیاں تیز کی جائیں اور سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو کھانے پینے اور دیگر اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ متعلقہ ضلعی انتظامیہ ہر متاثرہ تک رسائی کو یقینی بنائیں، موسم کی صورتحال بہتر ہوتے ہی ڈی آئی خان اور چترال کا دورہ کروں گا۔
محمود خان نے کہا کہ متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لئے خصوصی پیکج کا اعلان کروں گا، متاثرہ علاقوں میں نقصانات اور امدادی کارروائیوں کا بذات خود جائزہ لوں گا۔
ان کا کہنا ہے کہ متاثرہ اضلاع کی انتظامیہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہوں، سیلاب زدہ علاقوں میں نقصانات کی رپورٹ طلب کر لی ہے، متاثرہ خاندانوں کے تمام نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔
وزیر اعلی نے مزید کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے ضلعی انتظامیہ کو ضروری احکامات دئے گئے ہیں، مصیبت کی اس گھڑی میں صوبائی حکومت متاثرین کے ساتھ ہے، متاثرین کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑا جائے گا، متاثرین کی مدد اور بحالی کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
خیبر پختونخوا کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے(پی ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ پشاور میں بارشوں کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوئے۔
پی ڈی ایم اے نے بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ ڈی آئی خان کے متاثرین کے لیے مزید تین کروڑ روپے جاری کر دیئے تھے۔ ڈیرہ اسماعیل خان کی ضلعی انتظامیہ نے کہا تھا کہ مختلف مقامات پر چار ریلیف کیمپس بھی قائم کر دیئے گئے ہیں۔
Comments are closed.