اسلام آباد:وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کا کام ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے۔ 81گرڈ سٹیشنز میں سے46میں سپلائی بحال کردی گئی جبکہ زیر آب علاقوں میں کرنٹ لگنے کے ممکنہ واقعات سے بچائو کے لئے اب تک35گرڈ سٹیشنز سے بجلی کی فراہمی اب تک شروع نہیں کی جاسکی۔
وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف بجلی کی سپلائی کی بحالی کو خود مانیٹر کررہے ہیںجبکہ وزیر اعظم کو روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کی جارہی ہے۔
وزیر اعظم کی ہدایت پر پاور ڈویژن کے تمام افسران سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بجلی فراہمی کے کام پر مامور ہیں۔ جبکہ عوام کی سہولت کے لئے وزیراعظم شہباز شریف کے حکم پر بجلی کی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو افسران کے رابطہ نمبرز اخبارات میں اور پاور ڈویژن کی ویب سائٹ پر جاری کردیئے گئے ہیں۔
نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈیسپیچ کمپنی کے220کے وی کی دو ٹرانسمشن لائنز سبی سے کوئٹہ اور دادو سے خضدار سیلاب اور بارشوں سے متاثر ہوئی ہیں جبکہ دادو سے خضدار ٹرانسمیشن لائن پر آج (اتوار)تک کام مکمل کر لیا جائے گا۔
سبی سے کوئٹہ ٹرانسمیشن لائن جس کے 10ٹاور سیلابی پانی کی وجہ سے گرگئے تھے ان پر بحالی کا کام 10ستمبر تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔
جبکہ پشاور الیٹرک سپلائی کمپنی کی د وسپلائی لائنز چکدرہ سے بری کوٹ اور سوات سے مٹہ کو بھی 10ستمبر تک بحال کردیا جائے گا جبکہ مدین گرڈ سٹیشن کو درال خوال جنریشن پاور پلانٹ کے ذریعے سپلائی د ے کر بحال کردیا جائے گا۔
سندھ کے پانچ گرڈ اسٹیشنز اور صوبہ بلوچستان کے دو گرڈ سٹیشنز تاحال تین سے چار فٹ سیلابی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے سپلائی سیلابی پانی اترتے ہی بحال کردی جائے گی۔
Comments are closed.