کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ شہر میں ہر جگہ پانی کا بحران ہے، تقسیم کا پورا نظام تباہ ہے، چھوٹے بڑے علاقے پانی کی قلت کا شکار ہیں، واٹر بورڈ پر پیپلزپارٹی اور سندھ حکومت مسلط ہے اور اس کی سرپرستی میں کرپشن کا بازار گرم ہے۔
جماعت اسلامی کراچی کے زیر اہتمام واٹر بورڈ کے ہیڈ آفس کے باہر پانی کے بحران کے خلاف دھرنا جاری ہے، جس میں عوام کی بڑی تعداد شریک ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے تاریخی دھرنے میں شرکت کرنے والے اہل کراچی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، آج کراچی میں ہر جگہ پانی کا بحران ہے، تقسیم کا پورا نظام تباہ ہے، کراچی کو جو پانی ملنا چاہیئے تھا وہ نہیں ملتا، واٹر بورڈ کے الیکٹرک کو بل ادا نہیں کرتا اور کے الیکٹرک سوئی گیس کمپنی کو بل ادا نہیں کرتا ایک چکر ہے جو وفاقی وصوبائی حکومتوں کی سرپرستی میں چل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی پورے ملک کو سب سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے لیکن تین کروڑ سے زائد لوگوں کو بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، ٹرانسپورٹ کا کوئی انتظام نہیں ہے اور حکومت عوام کو ٹرانسپورٹ دینے میں ناکام ہے، حکومت عوام کو پانی نہیں دیتی اور بجلی کے لیے شہر پر ایک مافیا کو مسلط کیا ہوا ہے، نعمت اللہ خان نے K3 منصوبہ مکمل کیا اور K4 منصوبے کے آغاز کیا اس کے بعد سٹی حکومت نے اس منصوبے کو التواء میں ڈال دیا، اسے پانچ سال میں بننا تھا اور 650 گیلن یومیہ پانی ملنا تھا جو بدقسمتی سے نہیں مل سکا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ ایم کیو ایم پرویز مشرف کے ساتھ تھی، جب پیپلزپارٹی کی حکومت آئی تو ایم کیو ایم اس میں بھی شامل تھی لیکن اس وقت بھی ایم کیو ایم نے صرف اقتدار مزے لیے اہل کراچی کے لیے کوئی سنجیدہ اقدامات نہیں کیے گئے، وفاق میں نواز لیگ کی حکومت بھی آئی لیکن اس کو بھی کراچی سے کوئی دلچسپی نہیں تھی اور کراچی کے سب سے بڑے مسئلے پانی کے لیے اس نے کچھ نہیں کیا کے الیکٹرک کی سرپرستی کی گئی جس نے عوام کو لوٹا، تین سال سے پی ٹی آئی وفاقی حکومت میں ہے اورایم کیو ایم بھی اس میں شامل ہے۔
انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان 11 سو ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کیا، اس سے قبل 62 ارب روپے کے پیکج کا اعلان کیا لیکن ہم ان سے سوال کرتے ہیں کہ صرف 5 ارب روپے بھی خرچ کیے گئے ہیں تو بتادیں، گزشتہ سال بارش میں پورا کراچی ڈوب گیا سب بڑے جمع ہوئے اور کراچی ٹرانسفارمیشن پلان اور کمیٹی بنائی گئی جس میں تینوں حکمران جماعتیں شامل ہیں لیکن ایک سال ہوگیا،عوام سوال کرتے ہیں کہ اس کمیٹی نے اہل کراچی کے لیے کیا کیا۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اب واٹر بورڈ کو پرائیویٹ کرکے عوام کے لیے پانی مزید مہنگا کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں،کراچی کی بہت سی آبادیاں ایسی ہیں جہاں کئی کئی ماہ سے پانی نہیں آیا،حکمرانوں کے لیے شرم کا مقام ہے کہ ملک کے سب سے بڑے شہر میں پانی ایک بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے، ہم اس مسئلے کے حل کے لیے آج شاہراہ فیصل پر جمع ہیں اور عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد اور مزاحمت جاری رکھیں گے، عوام کے مشورے سے آج دھرنے میں آئندہ کے لیے فیصلہ کریں گے، حکومت کو عوام کے مسائل حل کرنا ہوں گے،ہم حکومت سے حساب لیں گے،کراچی پیکجز کے نام پر جن اربوں روپوں کا اعلان کیا گیا وہ کہاں گئے؟۔
Comments are closed.