بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

نیپرا نے کے الیکٹرک کو ایک روپے آٹھ پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی

نیپرا نے کےالیکٹرک کو اکتوبر فیول ایڈجسٹمنٹ کےلیے ایک روپے 8پیسے فی یونٹ اضافے کی اجازت دے دی۔

نیپرا کے کیس افسر کا کہنا تھا کہ  ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ میں 1.08 روپے کا اضافہ ہوگا جس کا مالی اثر ایک ارب 90 کروڑ روپے ہوگا۔

اس اضافے سے کے-الیکٹرک نے صارفین پر 2 ارب 46 کروڑ روپے کا بوجھ پڑنے کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔

نیپرا کے چیئرمین توصیف ایچ فاروقی کی سربراہی میں کے-الیکٹرک کی جانب سے اکتوبر کے مہینے میں فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی مد میں ایک روپے 38 پیسے فی یونٹ کے اضافے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

قبل ازیں کے الیکٹرک نے 12 نومبر کو صارفین سے 51 کروڑ 60 لاکھ روپے کا فنڈ وصول کرنے کے لیے 29 پیسے فی یونٹ کی ایف سی اے درخواست دائر کی تھی۔

کمپنی کا کہنا تھا کہ اس کی یہ درخواست سینٹر پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کے ستمبر کے لیے ایندھن کی لاگت کی بنیاد پر تھی جو 7 روپے 40 پیسے تھے اور درخواست دائر کرتے ہوئے اس وقت کے تازہ ترین نرخ تھےجسکے  موجودہ نرخ تقریباً 9 روپے 92 پیسے ہیں لہذا سماعت کے دوران کے-الیکٹرک نے مطلوبہ ایف سی اے کو 29 پیسے فی یونٹ سے بڑھا کر ایک روپے 38 پیسے فی یونٹ کرنے کی درخواست کی تھی۔

ان دونوں نرخوں میں نمایاں فرق اور کے-الیکٹرک کے ایف سی اے پر اس کے اثرات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کمپنی نے اپنی درخواست پر نظرِ ثانی کر کے اسے ایک روپے 38 پیسے فی یونٹ کردیا۔

نیپرا نے عارضی طور پر اضافی ایف سی اے کو 1.08 روپے کی حتمی شکل دے دی ہے لیکن کہا ہے کہ کچھ دستاویزات اور اعداد و شمار کی تصدیق ہونی ہے جس کے بعد اس (نرخ) کی تحریری طور پر تصدیق کی جائے گی۔

کے الیکٹرک کے ایک عہدیدار نے وضاحت کی کہ اس اضافے کی بڑی وجہ فرنس آئل کی قیمت میں 7 فیصد، ریگیسیفائیڈ لیکویفائیڈ نیچرل گیس کی قیمت میں 5 فیصد اور سی پی پی اے کی قیمتوں میں 31 فیصد اضافہ ہے۔

You might also like

Comments are closed.