نیویارک: ایک کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے دنیا کا پہلا اسمارٹ فون تیار کیا ہے جوبطورِ خاص بچوں کے لیے مفید ہے۔ اسے نووس کا نام دیا گیا ہے۔
ایک ہی وقت میں یہ اسمارٹ فون، اسمارٹ واچ اور مصنوعی ذہانت والا اسپیکر بن جاتا ہے۔ یہ فورجی نیٹ ورک کو سپورٹ کرتا ہے جبکہ ویڈیوکال، آڈیو کال، اسمارٹ میسجنگ کی سہولت موجود ہے۔ بچوں کے لیے ڈیزائن کردہ اس فون میں والدین کی جانب سے لگائے جانے والے لاک اور پابندیوں کی سہولت موجود ہے اور اس فون کو تلاش کرنے کے لیے کئی آپشن دیئے گئے ہیں۔
نووس بچوں کو ورزش کی ترغیب دیتا ہے اور کسی بھی مدد کی صورت میں وہ صرف ایک بٹن دبا کر والدین کو مدد کے لیے پکار سکتے ہیں۔ روایتی اسمارٹ فون بچوں کے حوالے نہیں کئے جاسکتے کیونکہ وہ غیراخلاقی مواد دیکھ سکتے ہیں اور ویڈیو بھی بناسکتےہیں۔ اس کے علاوہ بڑا اسکرین انہیں ٹی وی کی طرح کی لت لگاسکتا ہے۔
دوسری اہم بات یہ ہے کہ اسے چھوٹے ہاتھوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہےاور اس کی بیٹری روایتی فون کے مقابلے میں تین گنا زیادہ کام کرتی ہے۔ اس کے علاوہ گھریلو پوڈ میں لگا کر یہ اے آئی اسپیکر اور گوگل اسسٹنٹ کا کام بھی کرتا ہے۔ اس کا سب سے دلچسپ پہلو یہ ہے کہ فون کھولئے اور اس کا اسکرین نکال لیجئے ۔ اس کے بعد پٹہ باندھ کر اسے اسمارٹ واچ میں تبدیل کردیں۔
اس کا خاص نظام ہروقت بچے کی لوکیشن نوٹ کرتا رہتا ہے اور اگر بچہ کسی غیر آگاہ راستے پر چل پڑے تو اس کی اطلاع والدین کو بھی دیتا ہے۔ اس کا اسکرین چھوٹا اور ٹچ کے قابل نہیں اور اسی بنا نووس کی قیمت 199 ڈالر رکھی گئی ہے۔ اگر بچہ واچ میں لگا بٹن تین مرتبہ دبادے تو وہ مدد یعنی ایس او ایس کا پیغام بن کر والدین تک پہنچ جائے گا۔
اس کے علاوہ نووس میں لاتعداد سہولیات موجود ہیں۔
Comments are closed.