کراچی: نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ نواز شریف پاکستان واپس آئیں گے تو ان کے ساتھ سلوک قانون کے مطابق ہوگا۔
پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگراں وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ نواز شریف حکومت کی اجازت سے پاکستان سے باہر گئے تھے، جیل توڑ کر نہیں گئے۔ جب وہ واپس آئیں گے تو ان کے ساتھ قانون کے مطابق ہی سلوک ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف پاکستان آنے پر حفاظتی ضمانت لیں یا نہ لیں، اس کا فیصلہ انہوں نے خود کرنا ہے۔
ملک میں عام انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت آئین کے مطابق دی ہوئی اپنی ذمے داری کو نبھاتے ہوئے الیکشن کمیشن کے ساتھ معاونت کرے گی تاہم انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کا کام ہے۔
نگراں وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہم نے بدترین مارشل لا کا دور بھی دیکھا ہے اور پریس کلب کے تاریخی اقدامات بھی۔ ملک میں انتخابات ہوں یا نہ ہوں، مگر کراچی پریس کلب میں الیکشن ہمیشہ ہوئے ہیں۔ یہی وہ جگہ ہے جہاں جمہوریت کے لیے ہمیشہ اور سب سے زیادہ آواز بلند ہوتی ہے۔اظہار رائے کی آزادی کے لیے کراچی پریس کلب کا کردار ہمیشہ سے اہم رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ صحافی برادری کی بہبود سے متعلق اقدامات نگراں حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں، البتہ نگراں حکومت محدود مدت کے لیے آئی ہے، پھر بھی صحافی برادری کے مسائل کے حل کے لیے جتنا ممکن ہو سکا کریں گے۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ الجھنیں تخلیق کرنا کچھ لوگوں نے بزنس بنا رکھا ہے۔ ماضی کے تجربات کی وجہ سے الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے کچھ لوگوں کو ابہام ہے، تاہم نگراں حکومت کے ذہن میں ایسی کوئی بات نہیں۔ الیکشن کمیشن اعلان کر چکا ہے کہ ملک میں عام انتخابات جنوری میں ہوں گے، امید ہے کہ اس سلسلے میں تاریخ کا اعلان بھی جلد کردیا جائے گا۔
نگراں وزیر اطلاعات نے کہا کہ انتخابات کے آزادانہ اور منصفانہ انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کو تمام مطلوبہ تعاون اور وسائل دستیاب کیے جائیں گے۔ ساتھ ہی تمام رجسٹرڈ سیاسی پارٹیوں کو بھی الیکشن کے لیے برابر مواقع دستیاب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں کی فائنل لسٹ 30 نومبر کو دی جائے گی، یقین ہے کہ عام انتخابات کے انعقاد کی حتمی تاریخ کا اعلان بھی کردیا جائے گا۔ اگر کسی کو شبہ ہے کہ الیکشن کمیشن کوئی غیر آئینی یا قانون کے خلاف کوئی کام کررہا ہے تو اس کے لیے عدالتوں کے دروازے کھلے ہیں۔
Comments are closed.