سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایسے نئے شواہد دریافت کیے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ہمارے نظامِ شمسی میں ایک پوشیدہ سیارہ ہے۔
کافی برسوں سے کچھ ماہرینِ فلکیات کا دعویٰ رہا ہے کہ ہمارے نظامِ شمسی کے کنارے پر سامنے آنے والا غیر معمولی رویہ کسی غیر دریافت شدہ سیارے کے متعلق بتاتا ہے۔
اس نظریے کو مقبول بنانے والے ماہرِ فلکیات کونسٹینٹِن بوگیٹِن نے اب دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اور ان کی ٹیم نے ایسے مزید شواہد دریافت کیے ہیں جو بتاتے ہیں کہ سیارہ وجود رکھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نئی تحقیق نظامِ شمسی میں پلینٹ 9 کی موجودگی کے متعلق اب تک کے سب سے مضبوط شواہد پیش کرتی ہے۔
اس تحقیق میں سائنس دانوں نے نظامِ شمسی کے آٹھویں سیارے نیپچون سے آگے اور نظامِ شمسی کے کنارے پر موجود اجرام کا جائزہ لیا۔
سائنس دانوں نے ان اشیاء کا مطالعہ کیا جن کی حرکت نیپچون کے مدار کی وجہ سے غیر مستحکم ہوتی ہے۔ اس عدم استحکام کے سبب ان کو سمجھنا مشکل ہوتا ہے۔
محققین نے مطالعے میں ان اجرام کا مشاہدہ کیا اور ان کی حرکات کو سمجھنے کی کوشش کی، ڈاکٹر کونسٹینٹِن کے مطابق ان حراکات کا بہتر فہم ایک غیر دریافت شدہ سیارہ ہوسکتا ہے۔
Comments are closed.