کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ مردم شماری کے نتائج تبدیل کردیئے گئے،کراچی کی آبادی ساڑھے تین کروڑ ہے ،کراچی کی آبادی پر سودی بازی کی جارہی ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا،سٹی کونسل میں منتخب اراکین کے حلف سےجماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی واضح اکثریت ثابت ہوگئی،میئر شپ پر ڈاکا جمہوریت پر شب خون ہوگا۔
دفتر جماعت اسلامی کراچی ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی کی آبادی پر سودے بازی کی جارہی ہے اور یہ طے کیا گیا کہ اندرون خانہ کراچی کی آبادی کو 2 کروڑ شمار کرکے معاملہ ختم کردیا جائے،کراچی کی آبادی کا ڈیٹا عوام سے خفیہ رکھا گیا ہے،15 جنوری کو شروع ہونے والے بلدیاتی انتخابات کا عمل جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ،پی ٹی آئی میں فاروڈ بلاک بنانا چاہتی ہے ، پیپلز پارٹی بتائے کہ وہ فارورڈ بلاک کہاں ہے ؟جس کے بارے میں بات کی جارہی تھی، کل سٹی کونسل میں جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے مخصوص نشستوں کے 63 افراد نے حلف اٹھایا ، کراچی کی بہتری کے لیے جماعت اسلامی مسلم لیگ ن اور باقی پارٹیوں سے رابطے میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے وزراء طوطے کے ذریعے فال نکالنے پر مصروف ہیں،پیپلز پارٹی کے وزراء جان چکے ہیں کہ طوطے نےجو فال نکالا اس میں کوئی فارورڈ بلاک موجود نہیں جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی واضح اکثریت ثابت ہوگئی ۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے پاس سوائے دھونس دھمکی کے اور کوئی راستہ نہیں بچا ،اب وہ کہتے ہیں کہ لوگ میئر کے انتخاب میں نہیں آئیں گے،پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو دنیا گھوم رہے ہیں خود کو اگلا وزیر اعظم ڈکلیئر کر رہے ہیں ، بلاول بھٹو زرداری بتائیں کیا باقی ملکوں کے شہروں میں ایسی جمہوریت اور ایسا نظام ہے جیسے آپ زبردستی کراچی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں کراچی کے عوام کو مختلف بسوں کے افتتاح سے بے وقوف بنایا جارہا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے اربوں روپے کےترقیاتی بجٹ کہاں خرچ کیے گئے؟، ہیلتھ کے شعبے میں اربوں روپے کہاں خرچ ہوئے؟ آصف علی زرداری کو معیشت کا پتا ہے پیسے کہاں سے آئیں گےاور کس طرح لوگوں کی خرید وفروخت کرنی ہے، معیشت میں کس طرح کرپشن کرکے ملک کی معیشت کو تباہ و برباد کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود اپنے نمبر پورے نہیں کرسکی، پی ٹی آئی کے تمام چیئر مین سے رابطے میں ہیں مخصوص نشستوں کے افراد نے حلف بھی لے لیا پیپلز پارٹی کس بنیاد پر کہتی ہے میئر ہمارا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے وزراء کہتے ہیں کہ جماعت اسلامی اپنے لوگوں کی فکر کرے کہ وہ کم نہ ہوجائیں، کل سٹی کونسل میں جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں کے تمام افراد موجود تھے، پیپلز پارٹی بتائے مخصوص نشستوں کی حلف کی تقریب میں پیپلز پارٹی کے لوگ پورے کیوں نہیں تھے؟ پیپلز پارٹی کے پاس سنہری موقع ہے وہ اپنی ساکھ ٹھیک کرے اور مینڈیٹ کو تسلیم کرے، جماعت اسلامی گولی ، جلاؤ گھیراؤ کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی ۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے میئر کے لیے سندھ اسمبلی میں لوکل ایکٹ کی ترمیمی بل کے خلاف ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی، آج ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی جس پر ایڈووکیٹ جنرل کو طلب کیا گیا جس پر وہ حاضر نہیں ہوئے، فاضل ججز نے سماعت کی اگلی تاریخ 13 جون مقرر کی ہے ثابت ہوگیا ہے کہ لوکل ایکٹ میں ترمیمی بل کی منظوری پارٹی کو نوازنے اور جمہوریت کے منافی ہے، ہمیں امید ہے کہ 13 جون کو جماعت اسلامی کے حق میں فیصلہ آئے گا، ہم پھر پوچھیں گے پیپلز پارٹی کی جانب سے میئر کا امیدوار کون ہے۔؟
Comments are closed.