واشنگٹن: متعدد مہینوں بعد نظامِ شمسی کے کنارے پر تیرتے اسپیس کرافٹ کا زمین کے ساتھ بالآخر رابطہ بحال ہوگیا۔
ناسا نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اسپیس کرافٹ کی واپس بحالی کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ادارے کا وائجر 1 اسپیس کرافٹ مہینوں تک غیر فعال رہنے کے بعد پہلی بار مکمل طور پر فعال ہوگیا۔
پوسٹ میں بتایا گیا ’ہمارا وائجر 1 اسپیس کرافٹ نومبر 2023 کے بعد سے پہلی بار معمول کے سائنس آپریشن انجام دے رہا ہے۔‘
ایجنسی کا کہنا تھا کہ وائجر کے تمام چاروں آلات (جو پلازمہ کی لہریں، مقناطیسی فیلڈ اور ذرات کا جائزہ لیتے ہیں) قابلِ استعمال ڈیٹا کو زمین پر بھیج رہے ہیں۔
اسپیس کرافٹ کا آپریشن اس وقت خراب ہوا جب گزشتہ برس کے آخر میں ایک تکنیکی مسئلہ سامنے آیا۔ جس کے بعد وائجر 1 نے بے معنی سگنلز زمین پر بھیجنے شروع کر دیے، جس کو اس تاریخی مشن کا اختتام سمجھا گیا۔
تاہم، مشن ٹیم نے اسپیس کرافٹ کو انجینئرنگ ڈیٹا (جس میں اسپیس کرافٹ کی صحت اور اسٹیٹس کے متعلق معلومات شامل ہوتی ہے ) واپس بھیجنے کا کہا اور اپریل میں اسپیس کرافٹ کو جزوی طور پر ٹھیک کیا گیا۔
Comments are closed.