چینی سائنس دانوں کو ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ اورب ویور مکڑی اپنے جال میں پھنسے ہوئے جگنوؤں کو اپنے اگلی غذا کھانے کے لیے استعمال کرتی ہے۔
جگنو اپنے پیٹ پر روشنی خارج کرنے والے خلیات کا استعمال کرتے ہوئے دوسرے جگنوؤں سے رابطہ کرتے ہیں، جس میں نر ملٹی پلس فلیش اور مادہ سنگل پلس کا استعمال کرتی ہیں۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ آرینیئس وینٹریکوسس نامی یہ مکڑی اپنے جال میں پھنسے نر جگنوؤں کو دوسرے جگنوؤں کو پکڑنے کے لئے مادہ کی طرح چمکنے کی نقل کرنے پر مجبور کرتی ہے۔
جریدے کرنٹ بائیولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ نتائج کے مطابق پھنسے ہوئے نر جگنو جھوٹے سگنل نشر کرتے ہیں جو زیادہ سے زیادہ نر جگنوؤں کو ویب پر راغب کرتے ہیں۔
یہ تحقیق اس وقت شروع ہوئی جب چین کی ہواژونگ ایگریکلچرل یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے سنہوا فو نے کھیت میں نر جگنوؤں کو مکڑیوں کے جال میں پھنسا ہوا دیکھا۔ اس نے محسوس کیا کہ وہاں شاذ و نادر ہی کوئی مادہ جگنو موجود تھی۔
سائنس دانوں نے مکڑی کے رویے اور جگنو کے سگنل دونوں کا مشاہدہ کرنے کے لئے فیلڈ اسٹڈیز کیں۔
Comments are closed.