لاہور: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے بدھ کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کو منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کر لیا۔
ایف آئی اے کی ٹیم نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو لاہور کی کیمپ جیل سے اس وقت گرفتار کیا جب وہ کرپشن کیسز میں پولیس کی حراست میں تھے۔ پی ٹی آئی رہنما کو جسمانی ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
یہ پیشرفت ایجنسی کی جانب سے پاناما اسکینڈل میں مبینہ منی لانڈرنگ کے الزام میں ان کے اور ان کے بیٹے چوہدری مونس الٰہی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے۔
پاناما اسکینڈل میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر اور سابق وفاقی وزیر کے کاروبار کا انکشاف ہوا تھا۔ ایف آئی اے نے شواہد اکٹھے کر کے چودھری پرویز الٰہی اور ان کے بیٹے کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
فراڈ اور منی لانڈرنگ سے متعلق قوانین کے تحت درج مقدمے میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور ان کے بیٹے پر پاناما کی پانچ فرموں میں اربوں روپے چھپانے کا الزام تھا۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ نے مبینہ طور پر پانامہ میں کمپنیاں خریدیں اور بیرون ملک رقم کی غیر قانونی منتقلی کے شواہد موجود تھے۔
انسداد بدعنوانی عدالت نے پنجاب اسمبلی (PA) میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں مسٹر الٰہی کی بعد از گرفتاری ضمانت منظور کر لی۔ یہ اس وقت آیا جب عدالت نے ایک فیصلہ سنایا جو اس نے پہلے محفوظ کر رکھا تھا۔ جج علی رضا نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے فیصلہ سنایا۔
Comments are closed.