کراچی : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستانی فوج آئین کے مطابق حکومت کا ادارہ ہے۔ دشمن چاہتے ہیں ہمارے ملک وفوج کو نقصان ہو۔ ہمارا دشمن ہم سے 7 گنا زیادہ بڑا ہے۔ اگرمیں کسی طرح کابھی جواب دوں نقصان ادارے کو ہو گا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: سائفر اور ارشد شریف کی وفات سے جڑے حقائق تک پہنچنا ضروری ہے، جنرل بابر افتخار
نجی ٹی وی انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ میں اپنا منہ کھولنا شروع کروں تو نقصان تو ملک کا ہی ہو گا ایک ہی بات کہتا ہوں الیکشن کے سواکوئی حل نہیں ہے۔ میں چاہتاہوں پاک فوج کاامیج خراب نہ ہو۔ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی بات ہورہی تھی، میں نے کہا اگر وہ آپ کو توسیع دے رہے ہیں تو میں دے دیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں بندکمروں میں کوئی ڈیل نہیں کر رہا تھا ڈیل کے ذریعے مجھے کوئی کیا دے سکتا ہے؟ میں نے ان سے کہا کہ آپ رجیم چینج نہ ہونے دیں، اسے روکیں۔ ملاقات میں انہیں کہاتھاکہ رجیم چینج کے بعد ملک تباہ ہو جائے گا۔
عمرانخان نے کہا کہ میں نے ارشدشریف کو کہا کہ تمہاری جان کوخطرہ ہے باہر چلے جاؤ۔ ارشدشریف بہت دلیر تھا وہ باہرنہیں جانا چاہتا تھا۔ سب کو پتا ہے ارشدشریف کا کیوں منہ بندکرانےکی کوشش کی گئی۔ارشد کے پروگرام اٹھا کر دیکھ لیں، کس کو اس سے خطرہ تھا۔ شیریں مزاری کے ارشد کے مسیجز ہیں کہ وہ کہہ رہےہیں میری جان کوخطرہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک ذاتی مفاد نہیں، ملک کو آزاد کرنے کیلیے ہے، عمران خان
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سائفر کو میں نے کابینہ اورقومی سلامتی کونسل میں رکھاتھا۔ پہلے یہ کہتے تھے کہ سائفر ہے ہی نہیں، قومی سلامتی کونسل میں سائفرکوڈی مارش کی بات ہوئی تھی۔ مجھے نااہل کرنے کے لیے کیسز ڈھونڈے جا رہے ہیں، میرے ساتھ ایساسلوک کیا گیا جیسے ملک کا غدار ہوں۔انہوں نے کہا کہ شہبازشریف اورراناثنااللہ سیاستدان نہیں جرائم پیشہ افرادہیں۔ کاش یہ نظام 6 پہلے یہ نظام درہم برہم نہ ہونے دیتے۔6ماہ میں کوشش کی گئی کہ تحریک انصاف کو کرش کردیں ۔
عمران خان نے کہا کہ ٹیلی فون ٹیپ ہوتا ہے،ہماری میٹنگ کی خبریں لیک ہوجاتی ہیں، اس لیے لانگ مارچ کی تاریخ بہت خفیہ رکھی تھی۔میری جاسوسی کے لیے میرے نوکروں کو پیسے دیے جا رہے ہیں۔ میرے گھر کے ملازموں کو جاسوسی کے لیے کہا جا رہا ہے، جن کو قریب سمجھتا تھا وہ وقت آنے پر بدل گئے۔ یہ ملک تباہی کی طرف لے جارہے ہیں بعدمیں سنبھل نہیں سکے گا۔ مجھے کبھی کسی آزاد میڈیا سے خوف نہیں ہے، میں نے کوئی کرپشن نہیں کی کہ کسی کاخوف ہو۔ میں قانون کی بالادستی کی بات کرتا ہوں۔ پاکستان میں قانون کی حکمرانی کی بات کرتا ہوں۔
Comments are closed.