لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک و قوم کی بہتری کے لیے ناگزیر ہے کہ سیاسی جماعتیں الیکشن تاریخ پر اتفاق رائے پیدا کریں، اسٹیک ہولڈر کی حیثیت سے جماعت اسلامی نے عید الاضحی کے بعد قومی انتخابات کی تجویز دی ہے۔
سراج الحق نے کہاکہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی رویوں میں لچک پیدا کریں ،دو دو قدم پیچھے ہٹیں تو ہی اتفاق رائے کی کوئی صورت نکل سکتی ہے، جماعت اسلامی کا واضع اور دوٹوک موقف ہے کہ انتخابات پورے ملک میں ہوں ،ایک ہی روز ہوں ، عوام ہی ملک کے اصل وارث اور انہیں ہی فیصلے کا آخری اختیاردینا ہوگا ۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ آئندہ الیکشن میں نوجوانوں کا کرادار کلیدی ہوگا ، موجودہ بحران میں بہتری کی امید یوتھ سے ہی وابستہ ہے۔ یقین ہے قوم ایسی قیادت کا انتخاب کرے گی جو ملک کو امن و خوشحالی دے کر اس کا اقوام عالم میں وقار بلند کرے۔
انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی یوتھ کے ذریعے پولنگ بوتھ پر سرپرائز دے گے، جماعت اسلامی کے منشور میں وعدہ کیا گیا ہے کہ بے روزگار نوجوانوں کو نوکری نہ ملنے تک روزگار الاؤنس دیا جائے گا، انہیں سرکاری زمینیں الاٹ کریں گے، حصول تعلیم کو سستا اور نظام تعلیم میں جدت لائیں گے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر منشور پر سوفیصد عملدرآمد یقینی بنائے گی، کرپشن، مہنگائی ،بے روزگاری اور بد امنی کے علاوہ برین ڈرین بھی بڑا قومی مسئلہ ہے، حالات سے تنگ ذہین اور پڑھے لکھے نوجوان ملک چھوڑ رہے ہیں۔ اوورسیز پاکستانی بھی ملک کے مسائل سے پریشان ہیں ، ان کو اعتماد ملے تو سالانہ ترسیلات زد دوگنا ہوجائیں۔
انہوں نے کہا ملک میں گزشتہ 75 برسوں میں اسلامی نظام نافذ نہیں ہونے دیا گیا۔حکمران سیاسی جماعتوں نے نوجوانوں کو دھوکہ دیا ، انہیں مایوس کیا ، بے روزگاری اور مستقبل سے مایوسی نے نوجوانوں کو نشہ کی لت میں مبتلا کیا، حکمران طبقہ نے قوم کے چہروں سے مسکراہٹیں چھینیں، انہیں ڈپریشن کا مریض بنایا ، ملک کے وسائل پر دو فیصد اشرافیہ قابض ہے۔
Comments are closed.