منصورہ میں مختلف ٹی وی چینلز کو دیے گئے انٹرویو میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مغرب میں توہین اسلام کے منظم اور متواتر واقعات سے عالمی امن کو خطرہ لاحق ہے۔ 2 ارب مسلمانوں کے جذبات اور احساسات سے کھیلنا بند کیا جائے۔
سراج الحق نے کہا کہ توہین آمیز واقعات کے خلاف بھرپور عوامی احتجاج کے علاوہ جس چیز کی شدت سے ضرورت ہے وہ اسلامی دنیا کے حکمرانوں اور او آئی سی کے عملی اقدامات ہیں۔ دنیا ایک گلوبل ویلج ہے۔ مغرب 58اسلامی ممالک کی طاقت اور وسائل کو نظر انداز نہیں کرسکتا۔ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی فورمز پر توہین مذاہب روکنے کے لیے موثر قانون سازی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے مسئلے کی حساسیت کو سمجھتے ہوئے دنیا میں اسلامی تحریکوں سے رابطہ کرکے جمعہ کے روز پاکستان سمیت مختلف اسلامی ممالک میں منظم احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا ہے۔ یوم مذمت کا مقصد مغربی حکومتوں کو پیغام دینا ہے کہ اظہار آزادی رائے کی آڑ میں جنونیوں اور دہشت گردوں کی سرپرستی نہ کی جائے بلکہ ایسے عناصر کو کڑی سزائیں دی جائیں جو دنیا کا امن تباہ کرنے اور نفرت کی آگ جلانے کا باعث بن رہے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت لفظی بیان بازی کے بجائے ٹھوس اقدامات کرے۔ سویڈن سے سفارتی تعلقات ختم کیے جائیں۔ مغرب اخلاقیات کے بجائے معیشت کو زیادہ اہمیت دیتا ہے۔ اسلامی دنیا سویڈن سمیت تمام ایسے ممالک کا تجارتی بائیکاٹ کرے جہاں شعائر اسلام، نبی مہربان اور قرآن کریم کی تضحیک کا ارتکاب ہوا۔باپردہ خواتین پر حملے بند کیے جائیں، مسلم اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ جماعت اسلامی دین کی حرمت کے تحفظ کے لیے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔
Comments are closed.