اسلام آباد :امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ مسلم ممالک غزہ کے مسلمانوں کو بچانے کے لیے حماس کے مجاہدین کو ہتھیار فراہم کرے، فلسطینیوں تک ترکی کے ذریعے سامان پہنچائیں گے، حکمران فیصلہ کرلیں کہ امریکا کی غلامی کرنی ہے یا اللہ کی؟ غزہ کے لئے قاہرہ میں مسلم ممالک کا فوجی اجتماع ہو جاتا تو اسرائیل کانپ اٹھتا ،غزہ میں یہ نوبت نہ آتی، اگلے مرحلے میں19نومبر کو لاہور میں غزہ ملین مارچ ہوگا ، مسلم حکمرانوں نے زندہ عالم اسلام کو مردہ قبرستان میں تبدیل کر دیا ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں امریکی سفارت خانے کے قریب ایمبسی روڈ پر غزہ ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ خواتین ادا کارائیں تک فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کر رہی ہیں مگر ہمارے حکمرانوں میں یہ دم خم نہیں ہے، غزہ کے لیے احتجاج کرنے والوں پراسلام آباد میں ڈنڈے گولیاں برسائی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ غزہ ملین مارچ کا یہی پیغام حکمرانوں نے غزہ کے مظلوموں کا ساتھ نہ دیا تو عوام کے ہاتھ ان حکمرانوں کے گریبانوں پر ہوں گے عالمی سطح پر ان میر جعفر میر صادق حکمرانوں کے خلاف عوام کو بیدار کیا جائے گا ،امریکی ایما پر ہمارے کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔
سراج الحق نے کہا پاکستان میں ہونے والے غزہ ملین مارچ کا یہی پیغام ہے کہ اگر امریکا اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے تو پاکستان کے عوام پورے جوش جذبے کے ساتھ فلسطینیوں کے شانہ بشانہ ہیں ، یہ تحریک یہ آواز فلسطین کے مظلوموں کے حوصلے کا ذریعہ بن رہی ہے ، ہم نے امریکی سفارت خانے کے سامنے غزہ ملین مارچ کا آغاز کیا تو امریکی نائب وزیر خارجہ نے حکومت پاکستان کو فون کیا کہ جماعت اسلامی امریکی سفارت خانے پر قبضہ کرنا چاپتی ہے۔
لنک پر کلک کریں:https://www.facebook.com/SirajOfficial/videos/2018786525168516
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ خوفزدہ حکمرانوں نے ہمارے کارکنوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی امریکی ایماء پر ہمارے کارکنوں پر لاٹھیاں ، گولیاں ، آنسو گیس کے شیل پھینکے گئے ، وفاقی دارالحکومت میں غزہ کے مظلوموں سے اظہار یکجہتی کرنے والوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، یہ لاٹھیاں اور گولیاں کارکنان پر نہیں بلکہ امیر جماعت اسلامی پاکستان کے دل پر برسائی گئیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ امریکا کے غلام حکمرانوں نے اسلام آباد سے فلسطنیوں کے حق میں لگائے گئے بینرز ، پوسٹرز تک اتروا دئیے، یہ کس کو خوش کرنا چاہتے ہیں ؟ حکمرانوں سن لو لاٹھیوں اور گولیاںبرسانے سے اگر سمجھتے ہو یہ تحریک رک جائے گی تو یہ ایسا نا ممکن ہے ۔ کراچی اسلام آباد کے بعد اب 19 نومبر کو لاہور میں ملین مارچ ہو گا ۔ جب تک فلسطین مکمل طور پر آزاد و خود مختار ریاست نہیں بنتا یہ تحریک جاری رہے گی ، غزہ کی پکار سن رہے ہیں ہم سڑکوں پر رہیں گے۔
مارچ میں بڑی تعدادمیں بچوں اور خواتین نے بھی شرکت کی اور آبپارہ چوک سے اس مارچ کا آغاز ہوا، مارچ میں شرکا نے نعرے لگائے کہ دور ہٹو اسرائیلی یارو پاکستان ہمارا ہے، شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈذ اور بینرز اٹھارکے تھے، جس پر اسرائیلی درندگی کو واضح کیا گیا تھا۔
Comments are closed.