ماہرینِ فلکیات کو حاصل ہونے والے نئے ڈیٹا میں معلوم ہوا ہے کہ نظامِ شمسی کا چوتھا سیارہ مریخ مستقل بنیادوں پر سیارچوں سے تصادم کا شکار رہتا ہے۔
نئی تحقیق کے مطابق سیارے کا تقریباً روزانہ ہی کسی سیارچے سے تصادم ہوتا ہے۔ یہ تعداد ماضی میں بتائی جانے والی تعداد سے 10 گُنا زیادہ ہے۔
یہ نئی تحقیق ناسا کے انسائٹ مشن سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے کی گئی۔ اس مشن کا مقصد مریخ کی ارضی سرگرمیوں کا مشاہدہ کر تے ہوئے سیارے کے متعلق بہتر فہم تشکیل دینا ہے۔
حاصل شدہ ڈیٹا سے معلوم ہوا کہ مریخ پر ہر سال تقریباً 280 سے 360 سیارچے ٹکراتے ہیں۔ ان تصادموں کی صورت میں آٹھ میٹر تک کے گڑھے بنتے ہیں اور سیارے کی سطح لرز جاتی ہے۔
یہ تحقیق مریخ اور دیگر سیاروں کے وقت کے ساتھ بدلنے کے عمل کو سمجھنے کے لیے ہماری مدد کر سکتی ہے۔ ممکنہ طور پر یہ تحقیق ہماری موجودہ معلومات کو غلط ثابت کر سکتی ہے، چونکہ اس کا انحصار ان گڑھوں پر ہے جو ہمارے خیال سے زیادہ عام ہوسکتے ہیں۔
Comments are closed.