پیساڈینا، کیلیفورنیا: گزشتہ ماہ کی ناکامی کے بعد مریخ پر اترنے والے ناسا کے خلائی جہاز پریزرورینس نے ایک سخت چٹان پر گول سوراخ کرکے وہاں سے پتھر اور مٹی کا نمونہ حاصل کیا ہے۔ اسے ماہرین نے ایک بہت بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔
ایک روز یہ نمونہ زمین پر لایا جائے گا تاکہ مریخ کی ارضی کیمیائی ترکیب اور خود وہاں موجود خردنامیوں کا جائزہ لیا جاسکے گا۔ ناسا کے مطابق یکم ستمبر کو مریخی تحقیقی گاڑی نے اپنی برما مشین سے ایک پتھر پر سوراخ کرکے اس کا ٹکڑا نکالا ہے۔ جس بڑے پتھر سے یہ ٹکڑا لیا گیا ہے وہ ہموار اور لمبوتری چٹان ہے جسے روشیٹ کا نام دیا گیا ہے۔
چند ہفتوں قبل مریخی جہاز نے ایک پتھر پر طبع آزمائی کی تھی جس میں ناکامی ہوئی تھی. ڈرلنگ کے مکمل عمل کی کئی تصاویر بھی ناسا کو موصول ہوئی تھی۔ ناسا روور نے سوراخ کے اندر کا منظر بھی بھیجا ہے جو بالکل گول اور واضح ہے۔ ایک ٹیوب کی بدولت پتھر کا نمونہ لیا گیا ہے جو موٹائی میں عام پینسل کی طرح ہے جو اب مریخی جہاز کے اندر جمع ہوچکا ہے۔
لیکن اب تک اس نمونے کو زمین پر لانے کا کوئی نظام سامنے نہیں آسکا ہے۔ آج نہیں تو شاید کئی برس بعد یہ پتھر مریخی میدان میں اگل دیا جائے گا جسے کسی اور خلائی جہاز سے اچک کر زمین تک لانا ممکن ہوگا۔ اگرچہ پریزرورینس کے اندر بھی ایک چھوٹی تجربہ گاہ موجود ہے لیکن وہ زمینی تجربہ گاہوں کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔
ماہرین کا خیال ہے کہ 2030 سے قبل اس نمونے کو زمین تک لانا محال ہے۔
Comments are closed.