کراچی:امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ مردم شماری کے نتائج جاری نہ کرنا حکومتی بدنیتی اور کراچی کے وسائل پر ڈاکا ڈالنا ہے،حقیقت یہ ہے کہ ڈیجیٹل مردم شماری کے نام پر کراچی کے عوام کے ساتھ بدترین فراڈ اور دھوکا کیا گیا۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے حالیہ مردم شماری کے نتائج جاری نہ کرنے کے بیان پرردعمل دیتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ جماعت اسلامی نے ڈیجیٹل مردم شماری کے آغازمیں ہی جن خدشات کا اظہار کردیا تھا جو کہ بعد میں درست ثابت ہوئے،بہت سی گنجان آبادیوں اور ہائی رائز عمارتوں کو سرے سے گنا ہی نہیں گیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ محض خانہ پوری کر کے مردم شماری کے عمل کو مکمل کرلیا گیا، جماعت اسلامی نے اس جعلی اور فراڈ مردم شماری کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جس کے نتیجے میں شفاف طریقے سے خانہ شماری و مردم شماری کرنے کے بجائے کراچی کی آبادی میں چند لاکھ اضافہ کرکے نتائج روک دیے گئے جسے شہری کسی صوت قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ کراچی کے آبادی ساڑھے تین کروڑ ہے اسے مکمل شمار کیا جائے، اگر کراچی میں درست مردم شماری کی گئی تو قومی اسمبلی کی نشستں اضافے کے ساتھ 35اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں بھی خاصا اضافہ ہوگا جس کے نتیجے میں پی ایف سی ایوارڈ سے بھی زیادہ حصہ مل سکے گا اور کراچی کی ملازمتوں کے کوٹے میں اضافے سمیت دیگر وسائل میں بھی اضافہ ہوگا جس کے نتیجے میں شہر میں تعمیر وترقی ہوسکے گی۔
حافظ نعیم نے کہاکہ پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نے 2017کی مردم شماری کو وفاقی کابینہ سے منظوری دے کر کراچی کے عوام پر شب خون مارا تھا اب ایک بار پھر سے وفاقی حکومت میں شامل پیپلزپارٹی،ایم کیو ایم اور دیگر اتحادی جماعتیں کراچی کی آبادی کے نتائج روک کر وسائل پر قبضہ کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی منی پاکستان ہے جو پورے ملک کی معیشت کو چلاتا ہے لیکن ہمیشہ سے کراچی کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جاتا ہے،مردم شماری کے معاملے میں ہمیشہ سے کراچی کے عوام کے ساتھ ناانصافی اور ظلم روارکھا گیا جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ہم کراچی کی درست مردم شماری کے حوالے سے آئینی، قانونی اور جمہوری طریقے سے جدوجہد جاری رکھیں گے۔
Comments are closed.