کراچی: پاکستان تحریک انصاف کو بڑا دھچکالگ گیا، محمود مولوی نے قومی اسمبلی کی رکینت اور تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کردیاہے۔
تفصیلات کے مطابق محمود مولوی کا ایک پریس کانفرنس میں اپنے استعفے دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے وہ کام کردیا جو کچھی بھارت نہ کرسکا۔ فوج کے خلاف جانے کا کوئی جواز نہیں۔
محمود مولوی کا کہنا تھا کہ سیاسی پارٹی کبھی ایک کبھی دوسری ہوگی مگر فوج تبدیل نہیں کرسکتا، فوج کو ہٹا کر یہ ملک نہیں چل سکتا۔ پی ٹی آئی قیاد ت اعلان کرے کے واقعات میں ملوث عناصر کو سزادی جائے، ہم وہ کام کریں گے جس مٰں شفافیت ہو، دوسروں کو نیچا دکھانے کی سیاست نہیں کرتے۔
ان کا کہناتھا کہ ایسا کوئی بیان نہیں دوں کا فلاں جماعت پر پابندی لگائی جائے۔ انفرادی شخص سے جھگڑا ہو سکتا ہے، انتشار والے کون لوگ تھے مجھے معلوم نہیں، آج کہتے ہیں فوج خراب ہے تو کیا ہم بھارت یا افغانستان سے فوج لائیں؟
محمود مولوی کا کہنا تھا کہ سیاسی معاملات مذاکرات کی میز پر طے ہونے چاہئیں، پی ٹی آئی میں آیا تو سوچا تھا یہ ایک سلجھی ہوئی پارٹی ہوگی، پارٹی کےکچھ لوگوں نےکہاتھا عمران کو پکڑا تو جی ایچ کیو جائیں گے، میں فوج کے خلاف گیا نہ کبھی جاؤں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں عزت اوروقار سےجاناچاہتاہوں، سب سے کہتا ہوں کہ یہ خوف کا بت توڑدیں، اس ملک میں 90 فیصدووٹ پڑنا چاہیے مگر عوام سوئی ہوئی ہوتی ہے، ووٹ 40 فیصد لوگ دیتے ہیں پھر کہتے ہیں ملک سےغلط ہوا، میراسوفٹ وئیرتبدیل کرنے والا کوئی پیدا ہی نہیں ہوا۔
محمود مولوی کا کہنا تھاکہ جب پی ٹی آئی میں آیا تو واضع تھا کہ سلجھی ہوئی پارٹی ہے، جو واقعہ میں نے دیکھا اس پر دکھ ہوا، فوج سے لڑنا کہیں سے جائز نہیں، فوج کے اوپر ایسی سو چیزیں قربان ہیں، وہ جہاز جس پر فخر کرتے تھے آج اس کی بے حرمتی کررہے ہیں، یہ نہیں کہ میں کسی پارٹی میں جارہا ہوں یا کسی نے آفرکی ہے، مجھے پارٹی کی سپورٹ تھی، علاقے کےلوگ عزت کرتے تھے، یا تو میں کوئی ادارہ بناؤنگا یا کوئی نئی پارٹی بناؤں گا اور ایسے لوگ شامل کروں گا جو ملک کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ 2022ء کے الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار محمود مولوی نے ایم کیو ایم پاکستان کو پچھاڑا تھا، انہوں نے 29 ہزار 475 ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ ایم کیو ایم کے امیدوار معید انور 13193 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔
Comments are closed.