اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اتفاق کیا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں ہونے والے پر تشدد مظاہروں اور ملک دشمن عناصر کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت مسلح افواج کے سربراہان، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اعظم خان، وزیراعلیٰ پنجاب سیّد محسن نقوی کے علاوہ اعلیٰ سول اور عسکری حکام نے شرکت کی۔ قومی سلامتی کمیٹی نے مسلح افواج سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا جبکہ انٹیلی جینس کی بنیاد پر حالیہ آپریشنز کو بھی فورم نے سراہا۔اجلاس میں اداروں کے خلاف بیرونی اور اندرونی پروپیگنڈے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔اجلاس کے دوران بریفنگ دی گئی کہ فوجی قیادت کے خلاف پروپیگنڈا پاک فوج اورعوام کے درمیان ربط ختم کرنے کی سازش ہے۔
قومی سلامتی کمیٹی میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ مذموم پروپیگنڈے کو پاکستانی عوام کی حمایت سے شکست دی جائے گی جبکہ سوشل میڈیا کے قواعد و ضوابط اور قوانین پر سختی سے عملدرآمد کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ شرکاء کو بریفنگ دی گئی کہ سیاسی جماعت کے شرپسندوں نے طے شدہ منصوبے کے تحت یہ سب کیا، واقعات کی ویڈیوز اور شواہد موجود ہیں۔ توڑپھوڑ،جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 5 ہزار سے زائد شر پسند گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ اجلاس میں ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانے پر اور قانون کے مطابق کارروائی کیے جانے پر اتفاق کیا گیا جبکہ شر پسندوں کیخلاف کیسز کا جلد فیصلہ کرنے کے لیے مختلف آپشنز پر غور کیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا، فوجی، سرکاری تنصیبات پر حملے کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ کسی کوبھی ملک کا امن و استحکام داؤ پر لگانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ پوری قوم مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔
Comments are closed.