اسلام آباد: پی پی اور ن لیگ کے پارٹی فنڈنگ کیسز کے فیصلے جلد کرنے کی پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت میں چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن کو ہر پارٹی سے متعلق کیسز برابری کی سطح پر دیکھنے چاہییں۔
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کی جانب سے دائر درخواست میں وکیل انور منصور خان نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اس عدالت کے ڈویژن بینچ نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن لیول پلینگ فیلڈ دے گا۔ عدالت نے الیکشن کمیشن سے توقع کا اظہار کیا تھا کہ تمام جماعتوں کے کیسز کو ایک نظر سے دیکھے گا ۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ عدالت کیسے فرض کر سکتی ہے کہ لیول پلینگ فیلڈ نہیں دی جا رہی۔ ایک آئینی فورم ہے، اس کو ہم ریگولیٹ کیسے کر سکتے ہیں۔
اسلام آبادہائیکورٹ پہلے ہی کہہ چکی کہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ یکساں سلوک کرے۔عدالت تمام آئینی اداروں کا احترام کرتی ہے۔ عدالت نے کہا کہ آپ کو الیکشن کمیشن سے کوئی شکایت ہے تو پہلے الیکشن کمیشن سے رجوع کریں۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے سے پہلے عدالت کیسے حکم جاری کرسکتی ہے ؟ ۔آرٹیکل 25 کے تحت ہر پارٹی سے متعلق کیسز کو الیکشن کمیشن کو برابری کی سطح پر دیکھنا چاہیے۔
Comments are closed.