مقبوضہ بیت المقدس: فلسطینی ہلال احمر کی جانب سے غزہ کے سب سے بڑے اسپتال الشفا میں 32 مریضوں کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: اسرائیل نے غزہ کے الشفاء اسپتال کو اجتماعی قبر میں تبدیل کر دیا
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کی قابض صہیونی فوج نے الشفا اسپتال کو چاروں جانب سے گھیر کر اس کے گرد ٹینک کھڑے کررکھے ہیں جب کہ فوجی مسلسل مختلف اطراف سے اسپتال پر فائرنگ کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ: اسرائیلی فوج نے الشفا اسپتال کو گھیر لیا، ہزاروں فلسطینی محصور، شہادتوں میں اضافے کے خدشات
پہلے سے محصور غزہ کی پٹی کا ایندھن، بجلی، پانی سمیت تمام بنیادی ضروریات زندگی بند ہیں، جس کے بعد اسپتالوں کے لیے محفوظ کیا گیا ایندھن بھی ختم ہو چکا ہے اور اسپتال عملی طور پر غیر فعال ہو چکے ہیں، اسی دوران الشفا اسپتال میں بھی آپریشن تھیٹر، انکیوبیٹرز اور دیگر معاملات بند ہیں، جس کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
صورت حال میں تازہ ترین پیش رفت کے مطابق فلسطینی ہلال احمر کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ اسپتال کے غیر فعال ہونے کی وجہ سے شہید ہونے والے مریضوں کی تعداد 32 ہو چکی ہے، جس میں بچے بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج کے پناہ گزین کیمپوں پر حملے، 32 فلسطینی شہید، متعدد زخمی
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق الشفا اسپتال کے دروازوں تک اسرائیلی ٹینک پہنچ چکے ہیں اور اسپتال کے ایک حصے پر بمباری بھی کی جا رہی ہے۔ اسرائیلی فوج اسپتال کے پانی کے ٹینک، کنووں اور آکسیجن پمپ کو نشانہ بنا رہی ہیں، جس کے نتیجے میں زیر علاج افراد کے شہید ہونے کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے جب کہ پہلے سے شہید ہونے والوں کی لاشوں کی صورت حال خراب ہونے کے باعث انہیں مجبوراً ملبے ہی میں دفن کیا جا رہا ہے۔
Comments are closed.