مقبوضہ بیت المقدس: فلسطین کی تحریک مزاحمت حماس نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کا قتل عام رکنے تک قیدیوں کے تبادلے پر کوئی بات نہیں کی جائے گی۔
حماس نے اپنے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ ہم ایسے کسی بھی فیصلے یا اقدام کے لیے تیار ہیں، جو ہمارے لوگوں کے خلاف جاری جارحیت کو ختم کرنے میں کردار ادا کرے، تاہم اس سے قبل فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ بند کرنا ہوگا۔
تحریک مزاحمت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ دنیا اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کو نسل کشی سے بچانے میں اپنے کردار اور ذمے داری سے آزاد نہ ہو، فلسطینیوں کے خلاف جارحیت کو روکنا اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی ذمے داری ہے۔ تنظیم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مظلوم فلسطینیوں کی حمایت پر ہم دنیا بھر کے تمام آزاد لوگوں کو سلام پیش کرتے ہیں، ہم فلسطینیوں کی حمایت اور آزادی کی جدوجہد میں آزاد دنیا کی سرگرمیوں کو سراہتے ہیں۔
حماس کی جانب سے بحیرہ احمر میں امریکی قیادت میں بحری اتحاد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہےکہ اتحاد کا مقصد فلسطینیوں کی نسل کشی کے اسرائیلی جرم کی پشت پناہی کرنا ہے، یہ اتحاد کشیدگی میں مزید اضافےکا سبب اور تباہی کا باعث بنےگا، تمام ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس مشکوک اتحاد سے خود کو دور رکھیں۔
Comments are closed.