مقبوضہ بیت المقدس: غزہ میں اسرائیلی بمباری، اسپتالوں کے غیر فعال ہونے اور خصوصاً الشفا اسپتال میں ہونے والی شہادتوں کی وجہ سے غزہ کے سب سے بڑے اسپتال میں لاشوں کے ڈھیر لگنا شروع ہو گئے ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیل کی جانب سے مسلسل بمباری لاشوں کی اسپتال کے احاطے میں تدفین میں رکاوٹ بن رہی ہے جب کہ شہدا کی لاشوں کی صورت حال خراب ہونے کی وجہ سے بیماریاں پھیلنے کے خدشات بھی بڑھ رہے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کے ایک اہل کار نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی جاب سے مسلسل حملوں اور بم باری کی وجہ سے تقریباً 100 سے زیادہ لاشیں الشفا اسپتال کے صحن میں تدفین کی منتظر ہیں۔ اسپتال میں لاشوں کا ڈھیر صحت کے لیے تباہی کا باعث بن بن سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لاشوں کو اسپتال کے احاطے میں اس لیے دفن نہیں کیا جا رہا کہ اسرائیل نے اسپتال کو گھیر کر چاروں جانب ٹینک اور اہل کار تعینات کررکھے ہیں جو مسلسل بمباری اور فائرنگ کررہے ہیں۔ علاوہ ازیں اسپتال کا پانی اور بجلی پہلے سے معطل ہے جب کہ پانی کا ذخیرہ بھی بمباری سے تباہ کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ کی پہلے سے محصور پٹی پر اسرائیلی حملوں اور مسلسل بمباری کو 40 دن ہو چکے ہیں، جس میں شہید ہونے والوں کی تعداد تقریباً 12 ہزار تک پہنچ چکی ہے اور ان میں 8 ہزار سے زائد خواتین بچے شامل ہیں جب کہ زخمیوں اور تباہی سے بے گھر ہونے والوں کی تعداد ناقابل شمار ہے۔
Comments are closed.